تاریخی سفر(حصہ دوم)

Posted on at


تیسرا دن لاہور کی سر زمین پر گزرا ۔ہم الصبح ہم ایک پیسٹی سائیڈ انڈسٹری کے دورے کیلئے روانہ ھوئے۔ یہ انڈسٹری علی اکبر کے نام سے مشہور ہے فیکٹری میں ہمارا استقبال ایک خوب صورت انداز میں کیا گیا۔اس کے بعد ہمیں انڈسٹری کا ویزٹ کرایا گیا جہاں مختلف قسم کی پیسٹی سائیڈ تیار کی جاتی ہیں۔اس میں ہمیں ان اشیاٗ کے متعلق بتایا گیا جو کہ اس انڈسٹری میں تیار کی جاتی تھیں.

اس کے بعد ہم شالامار باغ کی سیر کیلئے روانہ ہو گئے ۔شالامار باغ میں ہم نے مختلف قسم کے درخت اور پھول دیکھے اور بہت خوش ہوئے۔کچھ لڑکوں نے دوڑٰیں لگائیں ۔اور ہنسی مذاق کرتے رہے ۔اس کے بعد ہم نے چڑیا گھر کی سیر کی جس میں مختلف قسم کے جانور تھے ان جانوروں کو دیکھ کر تمام لڑکے حیران تھے یہاں ہم نے ہاتھی کا کرتب دیکھا جو اپنی سونڈ سے پیسے لیتا ہے۔

اس کی سیر کے بعد ہم نے واہگہ بارڈر کا سر کیا۔جس کو دیکھنے کا مزا اور لطف اپنا تھا۔نعروں کی گونج کے ساتھ ہی ہم اس بارڈر تک پہنچ گئے جہاں انڈیا اور پاکستان ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کرکے مال کاتبادلہ کرتے ہیں۔یہاں پر 4بجے روزانہ شو ہوتا ہے جس میں پاکستانی سپاہی اور انڈیا کے سپاہی اپنے اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔اور ایک دوسرے کو سلامی پیش کرتے ہیں یہاں دونوں فوجیں ایک دوسرے کے آمنے سامنے بیٹھی ہیں اس طرح عورتیں بھی اس فنکشن میں موجود تھیں جو کہ بہت ہی پرجوش تھیں۔



About the author

160