ہیں تلخ بہت بندہ مزدور کے اوقات(٢)

Posted on at


مسجد نبوی کی تعمیر کے دوران صحابہ کرام رضی الله تعالی عنہ کے ساتھ حضور صلی الله علیہ وسلم بھی اینٹ گارا لاتے رہے اور اس مشقت میں کچھ عار نہ سمجھی –غزوہ خندق میں جب خندق کھودی گئی تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے بھی کدا ل چلا کر پتھر توڑے اور خندق کھودی-یوں آپ صلی الله علیہ وسلم نے محنت اور مشقت کا ایک عملی سبق دیا

-

افسوس ناک امر یہ ہے کہ آج کے مادی و سائنسی دور میں مزدور کو معاشرہ میں ایک قبل تکریم مقام دینے کی بجاے ،اسے حقارت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے-اس کی وجہ یہ ہے کہ دور حاضر میں سیم و زر کو معیا ر شرف ٹھہرا دیا گیا ہے-جس کے پاس جس قدر زیادہ دولت ہے ،وہ اسی قدر معزز و مکرم ہے-بندہ مزدور کے لیے تو دو وقت کی روٹی کی فریمی بھی کار دشوار ہے،اسباب عشرت اس کے ہاں کیسے ہو سکتے ہیں-چنانچہ دنیا کی ٹھوکریں اس کا مقدر ہیں-دولت آفریں مزدور کو دولت مندوں سے مزدوری یوں ملتی ہے جیسے زکات

بقول اقبال:

دست دولت آفرین کو مزد یوں ملتی رہی

اہل دولت جیسے دیتے ہیں غریبوں کو زکات

اقوام مغرب کی بے پناہ ترقی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان میں مزدور کو تحسین و ستائش کی نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے اور وہاں کوئی بھی محنت و مشقت سے جی نہیں چراتا –جبکہ ہمارے ہاں صورت یہ ہے کہ ذرا دولت ایئ اور دماغ عرش پر ہوا-پھر تو ہاتھ تک ہلانے میں عار سمجھا جاتا ہے-حالانکہ اگر ہم تاریخ عالم پر نظر ڈالیں تو ہمیں معلوم پڑتا ہے کہ بے شمار عظیم شخصیات کی زندگیو ں میں محنت و مشقت کا بہت دخل تھا-اور وہ اپنا کام خود کرنے میں کوئی ہتک محسوس نہیں کرتے تھے –



About the author

aroosha

i am born to be real,not to be perfect...

Subscribe 0
160