مینگنیز کا عنصر رعشے کا سبب

Posted on at


کسی ہاتھ میں چائے کا کپ یا پانی کا گلاس تھماتے وقت آپ کو یہ محسوس ہو کہ مقابل کے ہاتھ کانپ رہے ہیں، چائے یا پانی چھلک رہا ہے تو اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ وہ رعشے کی بیماری میں مبتلا ہے جسے پارکنسن بھی کہتے ہیں اور یہ ایک اعصابی بیماری ہے۔ اس کی بہت ساری طبی اور سائنسی وجوہات بیان کی جاتی ہیں تاہم بعض سائنسدانوں نے حال ہی میں یہ انکشاف کیا ہے کہ مینگنیز نامی دھاتی عنصر کی آلودگی تلے زندگی بسر کرنے کا یا ایسے ماحول میں رہنے والوں کو دوسروں کی بہ نسبت اعصابی بیماری پارکنسن کی بیماری میں مبتلا ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ مینگنیز نامی دھات کی زائد مقدار اعصابی خلیوں کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے جبکہ عام معاملات میں یہ دیگر دھاتوں کی طرح انسانی جسم میں بہت کم مقدار میں پائی جاتی ہے۔


 


اطالوی ماہرین نے نو لاکھ افراد کا مشاہدہ کرنے کے بعد پتہ لگایا ہے کہ فولاد بنانے والے کارخانوں کے بالکل قرب و جوار میں رہائشی پذیر افراد کی اکثریت میں ہاتھ پاؤں کانپنے کی اعصابی بیماری پارکنسن کی شرح دوسروں کی بہ نسبت کہیں زیادہ ہے یعنی ہر ایک لاکھ میں ۴۹۲ افراد اس بیماری میں مبتلا پائے گئے ہیں۔ جبکہ دیگر علاقوں میں یہ مشاہدہ کیا گیا تو علم ہوا کہ ایک لاکھ میں سے ۳۲۱ افراد ہی پارکنسن کی بیماری سے دوچار ہیں جس کے سبب ماہرین کو یہ نتیجہ اخذ کرنے میں مدد ملی کہ فولاد بنانے والے کارخانے کے گردو نواح میں آلودگی کے باعث مینگنیز کے ذرات رہائش پذیر افراد میں اعصابی مرض کا بڑا سبب بنتے ہیں۔


 


 لیکن ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ پارکنسن چونکہ موروثی مرض ہے لہٰذا اس کی حقیقی وجوہات کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت محسوس کی جا رہے۔ مینگنیز ایک سخت اور خاکستری مائل سفید دھاتی عنصر ہے جو فولاد میں سختی پیدا کرنے کی غرض سے بھرت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور لوگوں کو اس سے بجاؤ کی کوشش کرنی چاہیے خاص طور پر ایسے افراد کو جو لوہا یا اسٹیل تیار کرنے والے کارخانوں کے اطراف میں رہائش پذیر ہیں۔  




About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160