میں موثر طور پر علم کیسے حاصل کروں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟

Posted on at


سالانہ امتحان خواہ کتنی دوری پر کیوں نہ ہوں احساس یہ ہوتا رہتا ہے کہ یہ سر پر آن پہنچے ہیں۔ کیونکہ ہر عمر اور ہر کلاس کے بچے کو یہی فکر دامن گیر رہتی ہے کہ امتحانات میں کسی طور پر بھی کامیابی حاصل کرنا ہے۔ اور تعلیمی اعتبار سے کسی بھی سطح کے امتحان میں کامیابی آسان نہیں ہوتی ہے۔ رات بھر کی محنت صبح اکارت چلی جاتی ہے جب ذہن سلیٹ کی طرح صاف پڑا ہوتا ہے۔ مطالعہ کیسے کیا جاۓ کہ وہ دماغ میں اپنی جگہ بنا لے جسکی وجہ سے اکثر طلبا اسی طریقے میں لگے رہتے ہیں کہ وہ کیسے اور کس طرح مطالعہ کر سکے۔

مطالعے کی ابتدا دراصل کلاس روم سے ہوتی ہے۔ جہاں ہر بات کو غور سے سننا، غور سے دیکھنا، اور ضروری نکات کو درج کرتے رہنا۔ لیکن اس طرح کرتے ہوۓ بعد کے مطالعہ کو بھی زہن میں رکھنا پڑتا ہے۔ توجہ سے سننے اور غور سے دیکھنے کا مطلب یہ ہے کہ۔۔۔۔۔۔۔۔ جب استاد کسی آرٹیکل کی وضاحت کریں تو معلومات کو باریکی سے دیکھنا۔ جو لفط یا پیرا گراف سمھ نہ آ رہا ہو انھیں نوٹ کرنا۔ نوٹس ہمیشہ ایسے لیئے جاۓ جہاں ایک طرف معلومات دی گئی ہو اور دوسری طرف انکی تحقیق کے لیئے بھی وضاحت کی گئی ہو۔

استاد کی کہی جانے والی ہر بات کو نوٹ کرنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ انکی رفتار بہت تیز ہوتی ہے۔مطالعہ اکثر کسی کتاب کے پڑھے جانے تک محدود ہوتا ہے۔ پڑھنے کی صلاحیت میں بھی اضافہ کرتے رہیں جو امتحان کے دوران بہت فائدہ دیتا ہے۔ پڑھائی میں کسی کتاب کو رٹنا ہی نہیں بلکہ غور سے سننا بھی ہے۔ جہاں تک مطالعہ کا تعلق ہے تو اس حوالے سے سب کا انداز مختلف ہوتا ہے۔ تاہم اس کام کے لیئے وقت، جگہ یا مقام کا طے ہونا بھی بہت ضروری ہے۔



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160