پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے پاکستان کی معیشت میں زراعت کو ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے کل آبادی کا تقریبا بہاتر فیصد لوگ دیہاتوں میں رہتے ہیں جن کا ذریعہ آمدنی زراعت ہر ہے پاکستان کی برآمدات میں ایک بڑا حصہ زراعت کا ہے پاکستان کی سر زمین بڑی زرخیز ہے پانچ دریاؤں کی سرزمین ہونے اور نہروں کے وسیع نظام کی وجہ سے پاکستان کی زمینیں سونا اگلتی ہیں اور سال میں دو قسم کی فصلیں کاشت کی جاتی ہے
فصل ربیع فصل خریف
فصل ربیع؛؛؛؛
اکتوبر نومبر یعنی سردیوں کا آغاز میں مصل ریبع کی بوائی ہوتی ہے۔اور اپریل مئی گرمیوں کے آغاز پر اس کی کٹائی ہوتی ہے اس میں گندم جو چنا تمباکو تیل نکالنے والے بیج اور سبزیاں کاشت کی جاتی ہیں
فصل حریف،،،،،،
حریف کی فصل ربیع کی کٹائی یعنی مئی سے جون تک کاشت ہوتی ہے اس میں کپاس چاول گنا جوار باجرہ مکئی اور پٹ سن کی فصل شامل ہے
زراعت کی اہمیت
غذا کی فراہمی۔۔۔۔۔۔۔
زراعت سے ہی ملک غذائی ضروریات میں خود کفیل ہوتاہے اگر کسی ملک کی غذائی ضروریات ملک کے اندر پوری ہورہی ہو تو وہ ملک شاہراہ ترقی پر گامزن ہو جاتا ہے۔اگر ملک میں زراعت مضبوط بنیادوں پو استوار نہ ہو تو پحر زرعی اجناس دوسرے ملکوں سے درآمد کرنا پڑتی ہیں اس سء نہ صرف زرمبادلہ دینا پڑتا ہے بلکہ قومی وقار بھی مجروح ہوتا ہے الحمد للہ پاکستان غذا کی فراہمی میں خود کفیل ہے
روزگار۔۔۔
پاکستان کی آبادی کا زیادہ تر حصہ تقریبا دیہاتوں میں رہتا ہے جن کا ذریعہ آمدنی کا دارومدار زراعت پر ہے زرعی شبعہ ملک کا ایک بڑے حصہ کو روزگار فراہم کرتا ہے کیونکہ زراعت کا شعبہ روزی کی فراہم کا اہم ذریعہ ہے اس لیے زرا عت روزگار بحی ہے اور عبادت بھی ہے