حضرت عیسیٰ علیہ اسّلام

Posted on at


حضرت عیسیٰ علیہ اسّلام بنی اسرائیل میں اللہ  کے آخری رسول بنا کر بھیجے گئے تھے۔ حضرت عیسیٰ علیہ اسّلام کی والدہ محترمہ کا نام حضرت مریم تھا اورحضرت عیسیٰ علیہ اسّلام کی پیدائش معجزانہ طور پر بغیر باپ کے ہوئی تھی اور بنی اسرائیل نے آپ کی ماں پر بد چلنی کا الزام لگایا تو انہوں نے ماں کی گود سے ہی ایسی عمر میں کلام کیا[ جس عمر میں بچے کلام کرنے کے قابل نہیں ہوتے]اور آپ نے اپنی ماں کی پاک دامنی ثابت کی ۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ اسّلام کو بہت سے معجزات عطا کیے تھے۔ حضرت عیسیٰ علیہ اسّلام نے تیس سال کی عمر میں تبلیغ کا کام شروع کیا اور لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی راہ پر چلنے کی دعوت دی لیکن یہود نے اُن کی دعوت قبول کرنے کی بجائے اُن کی مخالفت کرنی شروع کردی تھی۔                     اُس زمانے میں طبیب یونانی اپنے عروج پر تھی ۔جن بیماریوں کو ماہرین طبیب لا علاج قرار دے چکے ہوتے تھے اُن کو حضرت عیسیٰ عیلہ اسّلام اللہ کے نام سے اُنہیں ٹھیک کرتے تھے ۔مثلاًجو پیدائشی گونگے ہوتے وہ بولنے لگتے،کوڑھی اُسی وقت ٹھیک ہو جاتے اور آپ اللہ کے حکم سے مردوں کو بھی زندہ کر دیتے تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اور بھی بہت سے معجزات سے نوازہ تھا۔   آپؑ سمندر،جھیل اور دریاؤں کو پیدل ہی عبور کر لیتے تھے۔آپؑ تبلیغ بھی کرتے جاتے اور آسیب زدہ لوگوں کو بھی ٹھیک کرتے جاتے تھے۔ اس طرح اسلام کی دعوت بڑی تیزی سے فلسطین کے علاقے میں پھیلنے لگی۔حضرت عیسیٰ علیہ اسّلام نے حضرت محمدؐ کی پیدائش سے قریباً ساڑھے پانچ سو سال پہلے تبلیغ کا آغاز کیا اور بہت تھوڑا عرصہ قریباً[تین سو سال تک]دعوت تبلیغ کا موقع ملا ۔                                                                                         یہودی حضرت عیسیٰ علیہ اسّلام کی مقبولیت سے گھبرا کر انہیں ایسا لگنے لگا کے حضرت عیسیٰ اسّلام ہماری مذہبی سرداری اور اچارہ دارہ ختم کر دیں گے اس لیے انہوں حضرت عیسیٰ کو ختم کرنے کی سازیش کی وہ یہ مقدمہ لے کر رومی گورنر کے پاس گئے اور کہنے لگے کے یہ ہمارا دین بگاڑ رہا ہے وہ ہمارے جوانوں کو گمراہ کر رہا یے رومی گورنر ان کی سازیش سمجھتا تھا اس لیےانہوں نے یہودی علماں کو خود فیصلہ کرنے کو کہا انہوں نے حضرت عیسیٰ کو سولی پر چڑھانے کی سفارش کی اور گورنر نے بڑی بے دلی سے صادر کر دیا اور یہودی بڑے خوش ہو گئے اور جب آپؑ کو سولی پر چڑھایا جا رہا تھا تو اتنا رش تھا کے کچھ بھی نہیں پتا چل رہا تھا ۔یہودیوں نے آپؑ کی جگہ کسی اور کو سولی پر چڑھا دیا اور آپؑ کو اللہ پاک نے اُوپر اُٹھا لیا۔حضرت عیسیٰ علیہ اسّلام بنی اسرائیل میں آخری نبی تھے۔



160