یوں تو پاکستان کے تمام شہر خوبصورت ہیں لیکن ہر کسی کی اپنی اپنی پسند ہوتی ہے اورپاکستان کے شہروں کے لحاظ سے مجھے صوبہ پنجاب کا شہر لاہور پسند ہے اس لیے میں نے اور میرے ایک دوست لاہور شہر گھومنے کا پروگرام بنایا اور ہم نے طے یہ کیا کہ ہم جمعرات کی شب کو ہری پور شہر سے لاہور کے لیے رورانہ ہونگے میرا دوست جمعرات کی صبح کو جا کر نیازی ایکپریس والوں سے رات ۱۱ بجے کی دو ٹکٹیں لے آیا ہم لوگ رات ساڑھ دس بجے کے قریب نیازی اڈہ ہری پور پہنچے گئے چونکہ گاڑی نے ایبٹ آباد سے آنا تھا اسلیے وہ سوا گیارہ بجے کے قریب ہری پور پہنچی اور ہم اس میں سوار ہو کر لاہور کے لیے روانہ ہوئے
نیازی ایکپسریس کی گاڑی بہت آرام دہ تھی جب ہم اس میں سوار ہوئے تو ابھی ہم پنڈی سے بھی پیچھے تھے کہ نیند آگئی اور جب آنکھ کھولی تو صبح کے پانچ بج رہے تھے اور ہم لاہور نیازی اڈہ کے ٹرمینل پرتھے وہاں سے ہم نے ایک رکشہ کریا اور میرے ایک قریبی جاننے والے کے گھر چلے گئے جو کے راوی پارک کے قریب رہتے تھے وہان پہنچ کر ہم نے فجر کی نماز ادا کی اور پھر سوگئے صبح دس بجے کے قریب انہوں نے ہمیں ناشتے کے لیے جاگیا نشتے میں تازہ نان اور لاہوری چنے اور حلوہ پوڑی شامل تھیں ہم نے خوب پیٹ بھر کرناشتہ کیا اور پھر ہم نے انہیں بتایا کہ ہم ذراگھومنے جارہے ہیں
ہم انکے گھر سے نکل کر سیدھا راوی پارک مینار پاکستان آئے وہاں کچھ دیر ہم نے مینار پاکستان پر کندہ علامہ اقبالؒ کے اشعار پڑھے اور پھر جمعۃالمبارک کا دن تھا ہم نے طے کیا کہ جمعہ کی نماز داتا دربار کی مسجد میں ادا کریں گے لیکن وہان پنچتے ہمیں تھوڑی دیر ہو گئی اور نماز جمعہ کی جماعت کا وقت نکل گیا تھا ہم نے وضو کرکے نماز پڑھی اور داتا گنج بخشؒ کے مزار پر دعا کے لیے حاضر ہوئے انکے مزار کے قریب بیٹھ کر ایک عجیب سا سکون دل کو ملا دعا کے بعد ہم وہاں سے ہم اپنے عزیز کے گھر کی طرف روانہ ہوئے۔