قتیل شفائی........اردو ادب کی دنیا کاایک انتہائی معتبر نام

Posted on at


قتیل شفائی اردو ادب کی دنیا کاایک انتہائی معتبر نام جو 24دسمبر 1919 کو خیبر پختونخوا کے ضلع ہریپور میں پیدا ہوئے آپ کااصل نام اورنگزیب خان ہے والد کی جلد وفات کی وجہ سے آپ کو جلد تعلیم کو خیر باد کہنا پڑا اور اپنے شہر میں ایک چھوٹا سا کاروبار شروع کیا مگر اس کو چلانے میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اس کے بعد آپ راولپنڈی چلے گئے وہاں آپ نے ایک ٹرانسپورٹ کمپنی میں 60روپے ماہانہ تنخواہ پر کام شروع کیا 1946کو آپ لاہور کے ایک میگزین ’آداب لطیف‘ کا ایڈیٹر بنایا گیا قتیل شفائی نے 1938 سے باقاعدہ شاعری کا آغاز کیا قتیل آپ کا تخلص اور شفائی آپ کو اپنے استاد حکیم محمد شفاءکی جانب سے ملا

آپ نے اپنی زندگی میں 2500سے زائد فلمی گیت لکھے اور بعد میں آپ کی شاعری کو ہندی، گجراتی ، انگلش اور چائنیز میں ٹرانسلیٹ کیا گیا قتیل شفائی نے 1970 کو اپنی مادری زبان ہندکو میں ایک فلم بھی پروڈیوس کی جسے 1980جو ریلیز کیا گیا قتیل شفائی کوان کی خدمات کی اعتراف میں 1994 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ، آدم جی ایوارڈ، نقوش ایورڈ، اباسین کونسل ایوارڈ اور انڈیا میں امیر خسرو ایورڈ بھی دیا گیا قتیل شفائی 11جولائی 2001 کو لاہور میں فوت ہوئے اور اپنے لواحقین میں 5بچے پرویز قتیل، مسرت بٹ، تنویر قتیل ، ثمینہ خورشید، نوید قتیل چھوڑگئے ، آپ کی خدمات کے اعتراف میں لاہور میں جس سٹریٹ میں آپ رہتے تھے اسے قتیل شفائی کے نام سے منسوب کیا گیا اورآپ کے آبائی شہر ہریپور میں ایک محلے کو محلہ قتیم شفائی سے منسوب کیا گیا


ہو نہ ہو یہ کوئی سچ بولنے والا ہے قتیل
جس کے ہاتھوں میں قلم،پاﺅں میں زنجیریں ہیں

For more cool stuff subscribe......MadiAnnex



About the author

MadihaAwan

My life motto is simple: Follow your dreams...

Subscribe 0
160