ایمان کی طاقت (حصّہ دوم

Posted on at


اللہ تعالیٰ کا اعلان ہے کہ تم اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو۔ اگر حقوق العباد کا معاملہ ہو تو وہاں انسان رشوت کی وجہ سے کسی اعلیٰ افسر کی خوشی کی خاطر یا کسی کے خوف کی وجہ سے دب جائے تو یہ بھی بزدلی ہو گی۔ ایسی بزدلی پیدا ہونے کی سب سے بڑی خرابی جو پیدا ہونی ہے۔



 


وہ یہ کہ خود انسان میں قوت فیصلہ ختم ہو جاتی ہے۔ ایسا انسان نفیساتی بیماریوں کاشکار ہو جاتا ہے۔ اور یہ بیماری خود انسان اپنے اندر پیدا کر لیتا ہے۔ اس کا علاج اللہ تعالیٰ نے واضح الفاظ میں فرمادیا۔ اور تم ہی بلند رہوگے اگر ایمان دار ہوں گے۔ جہاں ایمان کی طاقت ختم ہو گی وہاں بزدلی جنم لے گی۔



اور جب انسان اپنے ایمان کو پختہ کر لیتا ہے اور اس کے تمام لوازمات پورے کرتا ہے۔ تو پھر اللہ تعالیٰ کا اعلان ہے۔ کہ فرشتے اس پر نازل ہوتے ہیں تاکہ وہ نہ ڈریں اور نہ غمگین ہوں۔ لہذااگر ہمارا ایمان ہے تو یقین جانئے کہ ہمارے نزدیک بزدلی پَر بھی نہیں مار سکتی۔



اور بزدلی تو ایسی بری چیز ہے کہ آقا دو عالمؐ نے فرمایا۔ اے اللہ بزدلی کے بارہ میں تجھ سے پناہ چاہتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ ہمارے ایمان کو قوت عطا فرمائے اور اس کی برکت سے مزکورہ دعاء مسنون میں جن چیزوں سے پناہ مانگی گئی ہے۔ ہمیں ان سے محفوظ فرمائے اور محبوب خدا کی اس مبادک دعا کو ہمیں حرزجان بنانے اور صبح وشام کے معمولات میں شامل کرنے کی توفیق عطا فرماے۔ آمین۔۔۔۔




160