فلم اینکس کے یوزرز اور اس میں مچی کھلبھلی

Posted on at


 

میں نے اپنی فلم اینکس کی آی ڈی تقریبا آج سے تقریبا ساڑھے تین یا چار ماہ پہلے بنائی اور میں نے اس پر کچھ دن کام کیا لیکن میں نے اس پر صرف شیئرنگ ہی کی اور مجھے سائٹ کے بارے میں میری ایک دوست نے بتایا کہ اگر اس سائٹ پر اکاونٹ بنا لیا جائے اور پھر اس سائٹ پر آپ مضمون لکھ کر اپ لوڈ کر دیں اور جب وہ مضمون چیک ہو گا تو اس کو فیس بک پر دوستوں کے ساتھ شیئر کریں تو اس سےآپ کا بز سکوربڑھے گا اور اس کے بز سکور کے مطابق آپ کو پیسے ملیں گے پس میں نے یہ اکاونٹ بنایا

میری دوست نے مجھے ایک اور، اور لازمی یہ بات کہی کہ ہمیں جنہوں نے یہ سائٹ متعارف کرائی انہوں نے بار بار یہ تلقیقن کی کہ جو مضمون آپ فلم اینکس کے لیے لکھتے ہیں وہ مضمون کہی سے کاپی کیا ہوا نہ ہو چاہے وہ ایک لائن یا پیر گراف ہی کیوں نہ ہو اگر یہ کاپی ہوا تو آپ کا بز سکور نیچے گر جائے گا اور اگر آپ کے تین مضمون کاپی نکلے تو آپ کی آئی ڈی بھی بند ہو جائے گی میری دوست کی یہ بتائی ہو بات میرے ذہن میں بیٹھ گئی اور میں کوئی مضمون لکھنے کا سوچنے لگی لیکن گھر میں کچھ مصروفیات کی وجہ سے میں نہ لکھ سکی میری دوست نے بتایا کہ یہ سائٹ ہم جیسی سٹوڈنٹس کے لیے پیسے کمانے کی بہت اچھی سائٹ ہے جس سے ہم اپنی تعلیم کا خرچہ خود اٹھا سکتیں ہیں لیکن آجکل فلم اینکس میں عجیب کھلبھلی مچی ہے کل میری دوست نے مجھے ایک مضمون پڑھایا جو غالب نازگل صا حبہ نے لکھا تھا اسکوپڑھنے کے بعد میں نے اپنا پہلا بلاگ لکھنے کا سوچا

ناز گل صاحبہ کو یہ شکایت تھی کہ سید احمد صاحب جو کہ فلم اینکس کے پہلے موڈریٹر ہیں انہوں نے پاکستان میں فلم اینکس متعارف کرائی اور بہت سے لوگ اس میں شامل کیے اور پھر انہی لوگوں کے ہاتھ کاٹ دیئے یعنی دھوکا دیا اور ہمارے مضمونوں میں کاپی کی ہوئی لائنیں موجود تھیں تو ہمیں بتاتے اب میں آپ کو یہاں بتاتی چلوں کہ میری جس دوست نے مجھے اس سائٹ کے بارے میں بتایا اس نے پہلے یہی سمجھایا کہ دیکھو مضمون لکھو مگر کہی سے کاپی نہ کیا ہو چاہے وہ ایک لائن یا پیرا گراف ہی کیوں نہ ہو اور یہی امید میں آپ سب سے بھی کرتی ہوں کہ آپ کو بھی لازمی اس کے بارے میں علم ہو گا اور پھر بھی آپ نے وہی کام کیا اور اس کا الزام کسی اور پر

مجھے میری دوست نے بتایا کہ ہمارے اردو کے مضمون ایک اور موڈریٹر سعدیہ خان بھی چیک کرتی ہیں لیکن میری دوست کو ان سے اس بات کی شکایت ہے کہ انکے قریبی رشتہ دار بھی فلم اینکس پر کام کرتے ہیں میں ان کا نام نہیں لینا چاہوں گی وہ بہت چھوٹے چھوٹے مضمون لکھتے ہیں انہیں اچھے نمبر دیئے جاتے ہیں اور انکا بز سکور تیزی سے بڑھتا ہے اور میری دوست بتاتی ہیں کہ میں پورا دن محنت کرکے پانچ سو سے چھ سو الفاظ کا مضمون لکھتی ہوں میرا بزسکور اتنا نہیں بڑھتا اور یہ بات بھی کہی اگر آپ سعدیہ خان کے مضمونوں کی شیرنگ نہیں کرتی تو بھی آپ کو کم نمبر دیئے جائے گے اب ناز گل صاحبہ آپ ہی بتائیں کہ کیا سعدیہ خان صاحبہ کو ایسا کرنا چاہیے تھا کہ ڈوپلیکیٹ مضمونوں کو کھلے عام نمبر دینے چاہیے تھے جن کا ایک لائن یا پیراگراف ڈوپلیکیٹ ہو یا پھر سارا ہی ، ارے سید احمد صاحب پر اعتراض کرنے کے بجائے اگر آپ اپنے گلے میں جھانکتی تو آپ کو پتا چلتا کہ آپ کتنی حق پہ ہیں یہ چھوٹے چھوٹےمضمونون کو اچھے نمبر دے کر اور اچھے مضمون نویسوں کا حق مارنا کہاں کا انصاف ہے

ارے آپ لوگوں کو تو سید احمد صاحب کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ انہون نے آپ کی مدد کی اور آپ کو فلم اینکس کے ایک اچھے پلیٹ فارم پر اکھٹا کیا تا کہ آپ تعلیم بھی جاری رکھ سکیں اور پیسے بھی کما سکیں یہ تو احمد صاحب کو کیا پتا کہ انہوں نے آستین میں سانپ پال رکھیں ہیں اور فلم اینکس جو کہ پوری دنیا میں مشہور ہیں ان کے سامنے بھی آپ نے اپنے پاکستانی ہونے کا خوب ثبوت پیش کیا کہ دھوکہ دہی میں ہم سب سے آگے ہیں ،وہ بھی کہتے ہوں گے کہ ہم نے ان لوگوں کو موڈریشن دی اور سوائے سید احمد کےا نہوں نے ہمیں دھوکے میں رکھا میں تو کہتی ہوں کہ ان پر جرمانہ لگانے کے بجائے ان لوگوں کی آئی ڈی ہی فلم اینکس والوں کو ختم کر دینی چاہیے تھیں،           



About the author

160