حالات سے مجبور لوگ حصہ سوئم

Posted on at


کچھ دنوں کے بعد وہ عورت پھر ہمارے گھر آئی اور پھر اسی طرح سے رونے لگی اس دفعہ ابو جان گھر پر تھے انھوں نے کہا کہ دروازہ کھولو اور اس کی بات سنوں کہ یہ کیا کہتی ہے۔ ب ہم نے دروازہ کھولا تو یہ عورت ایل دم سے چپ ہو گئی اور پھر اندر آکے بیٹھ گئی اس کی بیٹی پھر اس کو لینے آئے لیکن امی نے کہا کہ ان کو بات کرنے دو کچھ نہیں ہوتا اس کی بیٹی بھی ساتھ آ گئی اندر آ کے بیٹھنے کے بعد پھر اس عورت نے زور زور سے رونا شروع کر دیا اور کہنے لگی مجھے رہنے کے لیے تھوڑی سی جگہ دے دو پھر میری بہن نے سویٹر پہنا تھا پھر رو رو کے کہنے لگی کہ مجھے یہ سویٹر دہ دو مجھے بہت سردی لگتی ہے پھر کہنے لگی مجھے بھوک لگی ہے مجھے کھانا کھانا ہے


 



 


امی نے اسے چیزیں دی کھانا کھلایا پھر امی نے اس سے کچھ بھی پوچھتی تو وہ  بس یہی کہہ رہی تھی کہ مجھے فلاں فلاں چیزیں دے دو اور رہنے کی جگہ دے دو لیکن امی جب اس کو کچھ بھی دیتی تو اس کی بیٹی برا منا جاتی اور اپنی امی سے کہتی کہ یہ چیز فوراً واپس کرو لیکن اس کی امی روتی اور کہتی مجھے بھوک لگی ہے سردی لگ رہی ہے میں نے یہ چیزیں واپس نہیں کرنی پھر وہ عورت رو رو کے امی کو کہتی کہ مجھے اپنی بیٹی کے ساتھ نہیں جانا میں نے اب یہیں پر رہنا ہے بس میں ایک کمرے میں رہوں گی اور تم لوگوں کو کچھ نہیں کہونگی لیکن اس کی بیٹی کو بہت زیادہ غصہ آرہا تھا اور وہ ان تمام باتوں کو بہت برا محسوس کر رہی تھی۔


جاری ہے۔



About the author

mian320

I sm mr.

Subscribe 0
160