جدید دور اور قرآنی تعلیمات

Posted on at


 

ہمارے معاشرے اور تعلیمی نظام کی ناکامی اور خرابی کی سب سے بڑی وجہ قرآن ارو قرآنی تعلیمات سے دوری ھے۔ھمارے معاشرے میں تعلیم کو تو بے ھد ضروری قرار دیا گیا ھے مگر قرآنی تعلیم کا زکر ھی نھی وو کوئی حاصل کے یا نا کرے اس سے کوئی فرق نھی پرتا ھے۔اس طرح اسکولوں میں بھی قرآنی تعلیم کو اس قدر اہمیت حاصل نھی ھے جتنی کے حاصل ھونی چاھئے تھی۔

ایک مسلم ملک کی حیثیت سے ضروری ھے کہ ہمارے اسکولوں میں قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دیا جائے۔دن کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا جائے اور اپنی آنے والی نسل کو یہ باور کروایا جائے کہ ﷺرآن کہ تعلیم کیں ضروری ھے۔اور یہ کہ ایک مسلمان کو اس کی تعلیم ھر حال میں حاصل کرنی ھے۔ قرآن کی تعلیم صرف اس لیے زروری نھی ھے کہ اس کا حاصل کرنا ایک مسلمان پر فرض ھے بلکہ اس کے حاصل کرنے سے بھت سے فوائد حاصل ھوتے ھیں سب سے بڑا اور اہم فائدہ یہ ھے کہ اس کے پڑھنے سے ھم پر اور ہمارے معاشرے پر رحمت نازل ھوتی ھے۔

اس کے علاوہ اس کے پڑھنے اور اس کا شعور حاصل کرنے سے ہمارے معاشرے میں موجود برائیاں بھی ختم ھوتی ھیں ۔جب اس کی تعلیم کو عام کیا جائے گا اوربچپن سے ھی بچوں میں اس کا شعور پیدا کیا جائیے گا تو اس میں موجود تعلیمات بچوں کے زھنوں میں بیٹھ جائیں گی اور وہ لا شعوری طور پر بھی ان تعلکیمات پر عمل کر رھے ھوں گے۔اور چونکہ ان تعلیمات پر عمل کرنے والا انسان کبھی بھی برائی پر نھی چل سکتا ھے لھازا معاشرہ خد ھی برائیں سے بچا رھے گا۔



About the author

ahadaleem

I m Muhammad Aleem from Chishtian, Distt. Bahawalnagar. I have done my MBA Finance from University of Lahore, Lahore.

Subscribe 0
160