حالات سے مجبور لوگ حصہ چہارم

Posted on at


امی نے پھر اس کی بیٹی کو سمجھایا کہ تم ان کو کہنے دو جو وہ کہہ رہی ہیں اس سے ان کے دل کا بوجھ ہلکا ہو جائے گا۔ پھر امی نے اس کی بیٹی سے کہا کہ تم مجھے بتاو کہ کیا بات سے یہ ایسا کیوں کر رہی ہیں وہ بتانا تو نہیں چاہ رہی تھیں لیکن امی کے زیادہ اثرار پر انھوں نے بتایا کہ ہم بہت اچھے گھرانے سے تعلق رکھتے تھے ہمارے والد صاحب اچھے سرکاری ملازم تھے اور ہم تمام لوگ اچھی اور معیاری زندگی گزار رہے تھے۔


 



 


میں اور  میرے بھائی ہم لوگ تب بچے تھے اور تمام بہت اچھے سکولوں میں زیر تعلیم تھے کہ ایک دن اچانک ابو کو ہارٹ اٹیک ہوا اور اسی ٹائم وہ وفات پا گئے پھر اس کے بعد تو جیسے ہم لوگوں پر پریشانیوں اور مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹنے لگے ہوں۔ امی کو ایسا لگ رہا تھا کہ خاندان کے لوگ ہمارہ سہارہ بنیں گے لیکن ان لوگوں نے ابو کے چالیسوں کے بعد پلٹ کے ہماری طرف ایک دفعہ بھی نہ دیکھا اور یہ تک بھی نہ پوچھا کہ آپ لوگوں کے پاس کھانے کے لیے بھی کچھ ہے یا نہیں ہماری امی نے لوگوں کے کپڑے سینے شروع کر دیے لیکن اس سے بھی گھر کا گزارہ نہیں چلتا تھا پھر دونوں بھائیوں نے پڑھائی چھوڑ دی اور کام پر لگ گئے۔ لیکن پھر بھی ہمارے کئی کئی دن ایسے گزر جاتے تھے کہ ہم لوگوں کو پیٹ بھر کے کھانا نصیب نہیں ہوتا تھا۔



About the author

mian320

I sm mr.

Subscribe 0
160