ٹیڑھے میڑے دانت ، مسکراہٹ اور شخصیت کے کھلے دشمن (حصہ دوم)

Posted on at


 

چھوٹے بچوں کے دانتوں میں پانچ سال کی عمر تک خلا قدرتی طور پر ہوتا ہے اور بعض اوقات یہ خلا اس سے بڑی عمر کے لوگوں میں بھی ہوتا ہے جس کی وجہ سے دانت ٹیڑھے میڑے ہو جاتے ہیں سیدھے اور ترتیب سے جمے ہوئے دانت مسکراہٹ میں جان ڈال دیتے ہیں اور ان کو صاف رکھنا بھی آسان ہو تا ہے بعض اوقات ان سیدھے جمے ہوئے دانتوں میں بھی تین طرح کے بے ڈھنگے اور ٹیڑھے دانت ہو تے ہیں ایک تو اگر دونوں جبڑون میں یکسانیت نہ ہو دوسرے اس کی وجہ سے اوپر نیچے کے دانت بے ترتیب ہو جاتے ہیں تیسرے نچلے دانت اوپر کے دانتون کے بلکل نیچے نہیں ہوتے بلکہ ہٹے ہوتے ہیں

ان بے ڈھنگے دانتوں اور جبڑوں کی اصلاح بعض اوقات میں آٹھ سال کی عمر میں ضروری ہوتی ہے مگر سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کا ندازہ ہوتے ہی فورا علاج شروع کر دینا چاہیے اور اس کے علاج کی مدت دانتوں کے مسئلے کی نوعیت کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہے ٹیڑھے میڑے دانتوں کی درستگی میں دو سال بھی لگ سکتے ہیں اور اگر جبڑوں کا مسئلہ ہو تو دس سال بھی لگ سکتے ہیں

دانت بہت سخت ہوتے ہیں لیکن یہ اپنی جگہ مسوڑھوں کے مضبوط بندھوں کی وجی سے جبڑے کی ہڈی میں جمے رہتے ہیں اور یہ ہڈی پتھر یا لوہے کی طر ح سخت نہیں ہوتی دباو پڑنے پر اس میں تبدیلی آسکتی ہے دانتون کی اصلا ح کے لیے مختلف چیزوں کا استعمال کیا جاتا ہے ان میں کوائل ، ربڑ کی لچک دار پٹیاں اور اسپرنگ شامل ہیں۔

       



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160