چھوٹے بچوں کے دانتوں میں پانچ سال کی عمر تک خلا قدرتی طور پر ہوتا ہے اور بعض اوقات یہ خلا اس سے بڑی عمر کے لوگوں میں بھی ہوتا ہے جس کی وجہ سے دانت ٹیڑھے میڑے ہو جاتے ہیں سیدھے اور ترتیب سے جمے ہوئے دانت مسکراہٹ میں جان ڈال دیتے ہیں اور ان کو صاف رکھنا بھی آسان ہو تا ہے بعض اوقات ان سیدھے جمے ہوئے دانتوں میں بھی تین طرح کے بے ڈھنگے اور ٹیڑھے دانت ہو تے ہیں ایک تو اگر دونوں جبڑون میں یکسانیت نہ ہو دوسرے اس کی وجہ سے اوپر نیچے کے دانت بے ترتیب ہو جاتے ہیں تیسرے نچلے دانت اوپر کے دانتون کے بلکل نیچے نہیں ہوتے بلکہ ہٹے ہوتے ہیں
ان بے ڈھنگے دانتوں اور جبڑوں کی اصلاح بعض اوقات میں آٹھ سال کی عمر میں ضروری ہوتی ہے مگر سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کا ندازہ ہوتے ہی فورا علاج شروع کر دینا چاہیے اور اس کے علاج کی مدت دانتوں کے مسئلے کی نوعیت کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہے ٹیڑھے میڑے دانتوں کی درستگی میں دو سال بھی لگ سکتے ہیں اور اگر جبڑوں کا مسئلہ ہو تو دس سال بھی لگ سکتے ہیں
دانت بہت سخت ہوتے ہیں لیکن یہ اپنی جگہ مسوڑھوں کے مضبوط بندھوں کی وجی سے جبڑے کی ہڈی میں جمے رہتے ہیں اور یہ ہڈی پتھر یا لوہے کی طر ح سخت نہیں ہوتی دباو پڑنے پر اس میں تبدیلی آسکتی ہے دانتون کی اصلا ح کے لیے مختلف چیزوں کا استعمال کیا جاتا ہے ان میں کوائل ، ربڑ کی لچک دار پٹیاں اور اسپرنگ شامل ہیں۔