مردوں اور عورتوں کی دھوکہ دہی کی عام وجوہات

Posted on at


جس طرح مردوں اور عورتوں کے ایک دوسرے کو دھوکہ دینے کے مختلف طریقے ہیں۔ اس طرح ان دونوں کے وجوہات بھی مختلف ہو سکتی ہیں۔ شاید یہ حقیقت ہے کہ عورتوں کو محبت اور تحفظ کی خاطر دھوکہ دہی سے گزرنا پڑتا ہے جبکہ اس کے برعکس اکثر مرد صرف راہ فرار اختیار کرتے ہیں۔ وہ ذمہ داریوں سے گھبراتے ہیں اور شاید حدود و قیود میں رہنا ان کے لیے بعض حالات میں قدرے مشکل ہو سکتا ہے۔ جب بھی ہم کسی انسانی رویے پر بات کرتے ہیں تو اس معاملے میں یہ بات ذہن میں رہنی چاہیے کہ رویوں کا انحصار بڑی حد تک کلچر پر بھی ہوتا ہے۔ یعنی کسی معاشرے کی طرز زندگی اور اس کے رہن سہن کے طریقے، گھر اور باہر کا ماحول سب کچھ دیکھنا پڑتا ہے یا یہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ اخلاقی اقدار کا پیمانہ مختلف تہذیب یا مختلف معاشرے میں ایک دوسرے مختلف ہو سکتا ہے۔ جیسے مغرب میں ایک عورت کا کسی مرد سے یا دفتر کے ساتھی سے ہاتھ ملانا، گلے لگانا ایک عام سی بات ہو سکتی ہے لیکن برصغیر میں یہ اخلاق سے نیچے کی چیز سمجھی جائے گی۔


 


مرد زیادہ تر اپنی انا کے باعث دھوکہ دیتے ہیں۔ انہیں جیت کا زعم ہوتا ہے یا اس ڈر سے بھی وہ دھوکہ دے سکتے ہیں کہ وہ بوڑھے ہو رہے ہیں۔ وہ اپنے ان لمحوں سے خوب فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں جو انہیں زیادہ خوشی اور لطف دیتے ہیں۔ خاص طور پر اس میں جنسی تعلقات بہت اہم ہیں۔ اکثر مردوں کو اس بات کی شکایت کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے کہ ان کی شریک حیات بہت موڈی ثابت ہوئی ہے۔ اس طرح مردوں میں بے صبری کا مادہ انہیں دھوکہ دہی کی طرف لے جا سکتا ہے۔ لیکن یہاں یہ بات یاد رہنی چاہیے ضروری نہیں کہ مردوں کا یہ جواز درست ہو۔ شریک حیات اس سے اختلاف کر سکتی ہے۔ عورتیں زیادہ تر تنہائی کے لمحوں میں محبت تلاش کرتی ہیں اور یہ ثابت کرنے کے لیے کہ وہ ابھی تک پرکشش ہیں بعض اوقات دوسروں کی طرف راغب ہوتی ہیں۔ خاص طور پر ان عورتوں میں باغیانہ دھوکہ دہی کا عنصر بہت زیادہ ہوتا ہے جن کے شریک زندگی انہیں زیادہ وقت نہیں دے پاتے یا وہ ماضی کی طرح ان کے ناز نخرے نہیں اٹھاتے۔ اس طرح کبھی کبھی وہ بدلے کی آگ میں اور کبھی کبھار جسمانی یا جنسی ناآسودگی کی وجہ سے دھوکہ دہی کی طرف مائل ہوتی ہیں۔


 


اس بحث میں یہ سوال بھی سامنے آیا ہے کہ مرد اور عورت میں زیادہ وہمی یا شکی مزاج کون ہوتا ہے؟ میرے خیال میں مرد اور عورت دونوں ہی وہمی اور شکی ہوتے ہیں لیکن میرا خیال ہے کہ عورت اس معاملے میں زیادہ حساس ہوتی ہے شائد اس کی وجہ یہ بھی رہی ہو کہ وہ مرد کے منہ زور ضرورت کو سمجھ رہی ہوتی ہے جبکہ مردوں کی اکثریت اپنی بیویوں کے اطمینان سے واقف ہوتی ہے۔ میں پھر کہوں گا کہ عورتیں مردوں سے زیادہ وہمی اور شکی مزاج ہوتی ہیں جبکہ مرد اس معاملے میں بہت ہوشیار واقع ہوا ہے۔ وہ اپنے وہم کا اظہار بہت ہی ہوشیاری سے کرتا ہے۔



 



About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160