ہر بچے میں اپنی صلاحیتوں کے استعمال کی تمام تر امکانی قوتیں موجود ہوتی ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ ان پوشیدہ خزانوں کو دریافت کر کے ان کے اصل مقام تک پہنچایا جائے یوں تو ہم زندگی کے تمام معاملات مین جمہوریت اور آزادی رائے وغیرہ نافذ کرنا چاہےتے ہین لیکن افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ ہم میں سے زیادہ تر والدین بچوں کی پرورش کے معاملے میں سخت رویہ اختیار کر لیتے ہیں اس طرح دراصل ہم اپنی نا آسودہ خوہشات کی تکمیل چاہتے ہیں لیکن یہ طریقہ کار درست نہیں ہے
ہر بچے کے زہن میں اپنے ہی تخیلات کی ایک دنیا آباد ہوتی ہے ہے تمام والدین کو اپنے بچے کے اس تخیلاتی کارخانے کو مثبت مواد فراہم کریں بچے کے لیے غیر مشروط پیار ہی سب سے بڑا تحفہ ہےبچے کی صلاحیتوں کو آزادی کے ساتھ پروان چڑھائے اور ان کو شکست کا سامنا حوصلے سے کر نا سکھائے اور بچوں کو دوبارہ کوشش کی ترغیب دی جائے تاکہ بچے اگر کسی میدان میں ناکام بھی ہو تا ان میں دوبار محنت کر کے آگے نکلنے کی صلاحیت موجود ہو
بچوں کی کردار سازی کے لیے والدین کو ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے اور بچوں کو وقت بھی دینا چاہیے اور بچوں کی اچھے اور پڑھائی کے کاموں میں بھی حوصلہ افزائی بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے خاص کر والدین کی کیونکہ بچے والدین سے ہی سب کچھ سیکھتے ہیں تو اگر والدین بھی انکے اچھے کاموں میں ان کی حوصلہ افزائی نہیں کریں گے تو ہو سکتا ہے کہ وہ اچھے کاموں میں دلچسپی لینا چھوڑ دیں اور کسی غیر ضروری یا غلط کاموں میں دلچسپی لینا شروع کر دیں
والدین ہی وہ استاد ہیں جو اپنے بچوں کے مستقبل کو اچھا بنا سکتے ہیں اس لیے یہ والدین کا حق ہے کہ وہ اپنے بچے کی اچھی سوچ میں ان کا ساتھ دیں تا کہ وہ اپنے مستقبل کو اچھا بنا سکیں ۔