بچوں کے خیالات اور ان کی کردار سازی

Posted on at


 

ہر بچے میں اپنی صلاحیتوں کے استعمال کی تمام تر امکانی قوتیں موجود ہوتی ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ ان پوشیدہ خزانوں کو دریافت کر کے ان کے اصل مقام تک پہنچایا جائے یوں تو ہم زندگی کے تمام معاملات مین جمہوریت اور آزادی رائے وغیرہ نافذ کرنا چاہےتے ہین لیکن افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ ہم میں سے زیادہ تر والدین بچوں کی پرورش کے معاملے میں سخت رویہ اختیار کر لیتے ہیں اس طرح دراصل ہم اپنی نا آسودہ خوہشات کی تکمیل چاہتے ہیں لیکن یہ طریقہ کار درست نہیں ہے

ہر بچے کے زہن میں اپنے ہی تخیلات کی ایک  دنیا آباد ہوتی ہے ہے تمام والدین کو اپنے بچے کے اس تخیلاتی کارخانے کو مثبت مواد فراہم کریں بچے کے لیے غیر مشروط پیار ہی سب سے بڑا تحفہ ہےبچے کی صلاحیتوں کو آزادی کے ساتھ پروان چڑھائے اور ان کو شکست کا سامنا حوصلے سے کر نا سکھائے اور بچوں کو دوبارہ کوشش کی ترغیب دی جائے تاکہ بچے اگر کسی میدان میں ناکام بھی ہو تا ان میں دوبار محنت کر کے آگے نکلنے کی صلاحیت موجود ہو

بچوں کی کردار سازی کے لیے والدین کو ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے اور بچوں کو وقت بھی دینا چاہیے اور بچوں کی اچھے اور پڑھائی کے کاموں میں بھی حوصلہ افزائی بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے خاص کر والدین کی کیونکہ بچے والدین سے ہی سب کچھ سیکھتے ہیں تو اگر والدین بھی انکے اچھے کاموں میں ان کی حوصلہ افزائی نہیں کریں گے تو ہو سکتا ہے کہ وہ اچھے کاموں میں دلچسپی لینا چھوڑ دیں اور کسی غیر ضروری یا غلط کاموں میں دلچسپی لینا شروع کر دیں

والدین ہی وہ استاد ہیں جو اپنے بچوں کے مستقبل کو اچھا بنا سکتے ہیں اس لیے یہ والدین کا حق ہے کہ وہ اپنے بچے کی اچھی سوچ میں ان کا ساتھ دیں تا کہ وہ اپنے مستقبل کو اچھا بنا سکیں ۔

      



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160