آب کے معنی ہے پانی اور زم زم کے معنی ہیں ٹھہر ٹھہر جب حضرت ابراہیم اپنی بیوی اور معصوم بچے کو مکہ کی پہاڑیوں میں چھوڑ کے اللہ کے حکم کی تعمیل کے لیے چلے گئے تھے تو ان کے معصوم بیٹے پیاس سے بلبلا رہے تھے اس وقت ان کی بیوی نے مکہ کی پہاڑیوں کے درمیان چکر لگا کر پانی کی تلاش شروع کی اس کوشش میں جس جگہ حضرت اسعماعیل ؑ زمین پر پاؤں مار رہے تھے اسی جگہ پر اللہ تعالیٰ نے معجزاتی طورپر ایک پانی کا ذخیرہ نکلا جس کا نام آبِ زم زم ہے۔ اس کو روئے زمین کا افضل ترین پانی کہا جاتا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے اس پانی میں تمام بیماریوں کی شفا رکھی ہے اور کہا ہے کہ یہ پانی بیاس بجھاتا ہے۔ غذا کا کام دیتا ہے اور سوائے موت کے ہر بیماری کے لیے شفا ہے۔
آپﷺ نے فرمایا ’’آبِ زم زم اُس فائدے کے لیے جس کے واسطے پیا جائے اگر شفا کے لیے پیا جائے تو اللہ تعالیٰ شفاء عطا فرمائے گا۔ اگر کھانے کی نیت سے پیٹ بھر کر پیا تو اللہ بھوک پیاس دور فرمائے گا۔ کفاروں نے ابھی اس بات کو تجربات سے ثابت کیا ہے کہ آبِ زم زم میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ جو اس کے سوا دنیا کے کسی بھی پانی میں موجود نہیں۔
انہوں نے نینو نامی ٹیکنالوجی کی مدد سے آبِ زم زم پر متعدد تحقیقات کی ہیں جن کی مدد سے انہیں معلوم ہوا کہ آبِ زم زم کا ایک قطرہ پانی کے ایک ہزار قطروں میں شامل کیا جائے تو عام پانی میں بھی وہی خصوصیات پیداہو جاتی ہے