ناکامی زینہ کامیابی

Posted on at


 

” ہرا دو اپنی ناکامی کو جہد مسلسل سے

ورنہ ہرا دے گی ناکامی تمہیں اپنے زہر سے”

ناکامی اور کامیابی زندگی کے دو ایسے پہلو ہیں جو یکے بعد دیگرے رونما ہوتے رہتے ہیں۔ ہار جیت ہوتی رہتی ہیں۔ کوئی ہار جاتا ہے اور کوئی بازی لے جاتا ہے۔ اس گھڑی ناکامی ساتھی بنتی ہے۔ تو اس گھڑی کامیابی قدم چوم رہی ہوتی ہے۔ بس انسان میں صبر کا مادہ ہونا لازم ہے تا کہ ناکامی کی صورت میں تحمل سے کام لے اور وہ اس ناکامی کو کامیابی کی سیڑھی بنا ڈالے۔ ناکامی وہ زہر ہے کہ اگر اس کا اثر زائل نہ کیا جاۓ۔ تو وہ انسان کو اندر سے کھوکھلا بنا ڈالتا ہے۔

انسان کو ناکامیوں سے سبق سیکھنا چاہیئے۔ اور جہد مسلسل سے ناکامی کو کامیابی میں تبدیل کرنا چاہیئے نہ کہ اسکو سوگ مناتے مناتے کامیابی کا وقت گنوانا چاہیئے۔ کچھ لوگ ناکامی کو اپنی ذات میں شامل کر جاتے ہیں۔ اور کامیابی کو جانے والے راستے سے بھٹک جاتے ہیں۔ اور بس ایک ہی ناکامی کو اپنی ہار تسلیم کر لیتے ہیں۔ حالانکہ ایسا نہیں ہونا چاہیئے۔ جب کوئی گاڑی چلانا سیکھتا ہے تو وہ یک دم ڈرائیور نہیں بن جاتا۔ بلکہ بہت سے مراحل سے گزرتا ہے

ٹھیک اسی طرح جب کوئی زندگی میں کامیابی کی طرف جاتا ہے تو راستے میں بہت سی ناکامیوں سے سامنا ہوتا ہے۔ جب کوئی ٹھوکر کھاتا ہے تو وہ کھڑا ہونے کے لیئے اٹھتا ہے نہ کے دوبارہ گرنے کے ڈر سے اٹھتا ہی نہیں۔ جب تک ٹھوکر نہ لگے تب تک کھڑے ہونے کا طریقہ نہیں آتا۔ انسان جب تک ناکامی سے دو چار نہ ہو۔ اسے کامیابی کی طرف جانے والے راستے پر چلنا نہیں آتا۔ بات یہ نہیں ہے کہ ناکام ہوۓ اور ہار گئے۔ انسان اپنی ناکامیوں کو کامیابیوں کی بنیاد بنا ڈالے۔ سوچے کہ یہ ناکامی کس بنا پر ہوئی۔ اور اپنی محنت سے اسکو درست کرے۔ اکثر لوگ اپنی ناکامی کے بعد قسمت کو کوستے رہتے ہیں۔

ہارنا ناکام ہونا غلط بات نہیں بلکہ انکو اپنی ذات کا حصہ بنانا اور ان سے سبق نہ لینا غلط ہے۔ اور یہی حقیقی ہار ہے۔ میرے خیال میں وہی لوگ کامیابی کا مزہ لے سکتے ہیں۔ جو ناکامی سے دو چار ہوتے ہیں۔ اور پھر اس ناکامی کو روگ نہیں بلکہ اس پر محنت کر کے اسکو کامیابی میں تبدیل کر لیتے ہیں۔



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160