ڈھلتی عمروں کی یہ شادی شدہ خواتین بھی توجہ کی مستحق ہیں(حصہ ہشتم

Posted on at


آخر یہ شخص کیا چا رہا ہے ؟ شادی شدہ ہونے کے باوجود کہیں وہ محض موج مستی کے لئے تو راہموار نہیں کر رہا یا وہ یہ بات محسوس کرنا چاہ رہا کہ میں اس کے لئے دستیاب ہوں ؟ اس طرح کے خیالات نے میرے ذہن پر اس قدر بوجھ ڈال دیا کہ میرا وہاں بیٹھنے کا بھی دل نہیں چاہ رہا تھا کیونکہ میرے اندر یہ وسوسہ پیدا ہو چکا تھا کہ وہ یہ دیکھنے کی کوشش کر رہا ہے کہ میں کس طرح کی عورت ہوں ؟ میں لکڑی کی بےجان مورت کی طرح بیٹھی رہی اور پھر پارٹی ختم ہو گئی تو میں نے سکون کا سانس لیا ، کیا یہ واقعی سکون کا سانس ہی تھا ؟

ایک اور بڑی مشکل جا کا مجھے سامنا کرنا پڑا وہ یہ تھی کہ میں ذہنی طور پر خود کو زائد العمر تسلیم کرنے پر تیار نہیں تھی اور میرا نہیں خیال تھا کہ اردگرد موجود خواتین کے لحاظ سے میری عمر خاصی زائد ہو چکی ہے ۔ ابھی ایک دن کسی پڑوسن نے میری والدہ سے ملنے کے لئے کال بیل بجائی ۔ اندر آنے پر میں نے دیکھا کہ اس کے دو بچے بھی ساتھ ہی ہیں ۔ میں نے کہا کہ ایک منٹ آنٹی میں ابھی امی کو بلاتی ہوں تو اس نے بڑی ناراضگی سے کہا کہ تم مجھے انٹی کیوں کہہ رہی ہو میری عمر تو صرف 30 سال ہے ۔

میں اس جواب پر بری طرح جھینپ گئی بلکہ سر اسیمہ سی ہو کر گھر کے اندرونی حصہ میں چلی گئی بڑھتی ہوئی عمر نے مجھے اپنے شکنجے میں جکڑ لیا تھا میں نے ابھی یہ حقیقت تسلیم ہی نہیں کی تھی حالانکہ یہ ساری صورحال میرے لئے افسوسناک اور ذلت آمیز تھی ۔ یعقینی طور پر اس نے اپنے شوہر سے ہنستے ہوئے کہا ہو گا کہ پڑوس میں رہنے والی عمر رسیدہ عورت جس کی شادی نہیں ہوئی ہے وہ ابھی تک خود کو جوان ہی محسوس کرتی ہوں بے چاری لیکن حقیقت یہ کہ میں خود کو ابھی تک جوان ہی تصور کرتی ہوں کیونکہ میرے چہرے پر ایک لکیر بھی ایسی نہیں جو زائد العمر کی نشاندی کرتی ہوں جبکہ نہ تو میرا پیٹ نکلا ہوا ہے اور نہ ہی نسوانی حسن کے ڈھلکنے کا کوئی شائبہ ہوتا ہے لیکن یہ تمام چیزیں میرے علم میں ہیں کیونکہ یہ میں ہی ہوں جس نے اپنا سراپا اچھی طرح دیکھ رکھا ہے

 



About the author

shaheenkhan

my name is shaheen.i am student . I am also interested in sports.I feel very good being a part of filmannex.

Subscribe 0
160