جم میں جائے بغیر وزن کم کر لیجئے۔

Posted on at


ہم جو غذا کھاتے ہیں بنیادی طور پر پروٹین (لحمیات)، فیٹس (چکنائی) اور کاربوہاڈریٹس (نشاستہ) پر مشتمل ہوتی ہے۔ ہمارا معدہ اس خوراک کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کرتا ہے۔ معدہ سے غذا آنتوں میں جاتی ہے جہاں نشاستہ اور چکنائی کا کیمیائی ہضم شروع ہوتا ہے۔

آنتوں سے  غذائی اجزاء جگر میں جاتے ہیں جہاں جگر (چکنائی) فیٹس کو توڑ کرفیٹی ایسڈز اور نشاستہ کو توڑ کر گلوکوز میں تبدیل کر کے ذخیرہ کر لیتا ہے اور پھر خون اور دیگر اعضاء کے مطابق انرجی (توانائی) مہیا کرتا ہے۔ غزائی بے اعتدالیوں اور غیر صحت بخش طرز زندگی سے جگر کے افعال متاثر ہوتے ہیں اور چکنائی کی زائد مقدار جلد کے نیچے جمع ہو کر چربی کی تہہ بناتی رہتی ہے اور یوں وزن میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔

کیا کریں؟ آپ نے اگر وزن کم کرنے کا ارادہ کر لیا ہے تو سب سے پہلے آپ یہ طے کر لیجئے کہ آپ کو کتنا وزن کم کرنا ہے؟ اور کتنے عرصے میں کرنا ہے؟ جان لیجئے کہ ارادہ بہت ضروری ہے۔

مثبت سوچ سے وزن کم کریں : آپ کو اپنی سوچ اپنے بارے میں مثبت کرنی ہے یہ مت سوچیے کہ اف!۔۔۔۔  میں کبھی وزن نہیں کم کر سکتی۔ یہ سوچ سراسر غلط ہے۔ آپ کو یہ سوچنا ہے کہ وزن کم کرنا کوئی مشکل کام نہیں اور میں ضرور کر لوں گی۔ ذہنی کیفیت انسان کے پورے اندرونی نظام کو متاثر کرتی ہے اور انسان کی سوچ اور خیالات اس کی صحت اور اس کے جسم پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ یہ محض مفروضہ نہیں سانئسی حقیقت ہے۔ مثال کے طور پر جن لوگوں کی سوچ کا انداز منفی ہوتا ہے ان کے بیمار رہنے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

منفی سوچیں جسم کے مدافعتی نظام کو کمزور کر دیتی ہیں ایک تحقیق جو پنسلوینیا کے تحقیق کاروں نے تقریباً ساڑھے تین سو صحت مند افراد کو شامل کر کے کی ہے  اس میں ثابت ہو گیا ہے کہ اچھا سوچنے اور مثبت سوچ رکھنے والے افراد کم بیمار ہوتے ہیں۔ ان کی سوچ ان کو امراض سے بچاتی ہے اسی طرح آپ کی مثبت سوچ آپ کو وزن کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے تو بس سوچ لیں، وزن کم کرنا ہے۔۔۔۔۔



About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160