دانتوں کی حفاظت

Posted on at



ھمارا منہ ہڈیوں، پٹھوں اور دانتوں کا نازک مجموعہ ھے۔ خاص طور پر دانت خوبصورتی کا حیرت انگیز توازن ہیں۔ کوئی بھی خوبصورت چہرہ اس وقت مکمل خوبصورت لگتا ھے جب اس کے خوبصورت دانت مسکراتے نظر آتے ہیں۔



اچھے اور صاف ستھرے دانت ھی آپ کی شخصیت کا اھم حصہ ہیں۔ دانتوں کی مناسب وضع قطع کا تعین بھی نشوونما کے دوران ھوتا ھے دانتوں کی نشوونما کا انحصار کیلشیم، فاسفورس اور روز مرہ کی غذاپر ھوتا ھے۔



دانتوں کی مناسب صفائی ان کی صحت اور چمک کو برقرار رکھنے کے لئے یہ چند اقدام بہت ضروری ہیں۔


سب سے بہترین طرز عمل تو یہ ھے کہ ھر کھانے کے بعد دانتوں کو صاف کیا جائے دانتوں کو آرام و سکون سے صاف کریں تیزی سے صاف کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ تیزی سے دو چار بار منہ میں برش چلانا محض ٹائم ضائع کرنا ھے۔اس سے بظاھر تو دانت صاف نظر آئیں گے لیکن ان پر پلیک کی ایک تہہ جمی رہ جاتی ھے۔



پلیک دانتوں پر چپکنے والا ایک شفاف مادہ ھے۔ دانتوں پر پلیک جمع ھونے سے مسوڑھوں کی سوزش اور خون رسنے لگتا ھے۔ اس لئے اپنی روزانہ غذا میں کسی ترش پھل کا جوس پینا مسوڑھوں کو صحت مند اور گلابی رکھتا ھے۔



جسم میں وٹامن اے کی کمی بھی مسوڑھوں میں انفیکشن کا سبب بنتی ھے جس سے مسوڑھے گندے زرد رنگ کے ھو جاتے ہیں اگر ایسی صورتحال پیدا ھو تو غذا میں آئرن کی مقدار بڑھا دیں۔


جیسے جسم کے دوسرے حصوں کو ورزش کی ضرورت ھوتی ھے اسی طرح دانتوں اور مسوڑھوں کو صحت مند رکھنے کے لئے بھی ورزش نہایت ضروری ھے۔ مسوڑھوں کی ورزش کے لئے ضروری ھے کہ سخت اور ریشہ دار غذا کھائیں۔ کچے امرود کھانے سے بھی دانتوں اور مسوڑھوں کی اچھی ورزش ھوتی ھے۔ امرود میں موجود وٹامن سی مسوڑھوں سے خون آنے کا مرض ختم کر دیتا ھے۔



سیب اگر کھانا کھانے کے بعد کھایا جائے تو یہ بھی دانتوں کی صفائی کا بہترین کام کرتا ھے۔


انگور ترش ھونے کی وجہ سے زبردست جراثیم کش ھے۔ اگر مسوڑھوں سے پیپ آتی ھو اور دانت ہلتے ھوئے محسوس ھوں تو چند دن انگوروں کے استعمال سے دانت اپنی جگہ مضبوطی سے قائم ھو جاتے ہیں۔ روز مرہ غذا میں بچے دودھ اور بالغ افراد دھی استعمال کریں تو دانت کبھی خراب نہیں ھوتے۔




About the author

160