بھوک اور افلاس ایک عالمی مسئلہ (حصہ اول

Posted on at


بھوک اور افلاس ایک عالمی مسئلہ

اس وقت دنیا کو جہاں دیگر دوسرے بہت سے مسائل کا سامنا ھےوہاں ایک بہت بڑا مسئلہ بھوک و افلاس کا بھی ھے۔ یعنی دنیا کی بھت بڑی آبادی ایسی بھی ھےجن کو دو وقت تو درکنارایک وقت کی روٹی بھی مشکل سے نصیب ھوتی ھے-اور انھیں بھوکا ہی سونا پڑتا ھے۔ ایسے میں اگر ان سے پوچھا جائے کہ دو اور دو کتنے ھوتے ھیں تو ان کا جواب یہی ھو گاکے چار روٹیاں ۔ یہ حقیقت ہے کے وہ خالی پیٹ جمع تفریق کرنے سے بھی عاری ہوتے ھیں۔

جبکہ یہ بھی مسلمہ حقیقت ھے کہ بھوک انسان کو حیوان بنا دیتی ھے اور اس سے چوری، ڈاکے، قتل اور ایسے ایسے جرائم کا ارتکاب کرواتی ھے کہ انسان تصور بھی نہیں کر سکتا، مگر افلاس تمام تصورات کو حقیقت میں بدل دیتا ہے۔ اک اندازے کے مطابق دنیا میں ہر روز 10 لاکھ افراد بھوکے سوتے ھیں جبکہ دنیا کا ہر چوتھا شخص فاقہ زدہ ھےجو کہ اس وقت کا بہت بڑا المیہ ھے۔

اک رپورٹ کے مطابق دنیا میں 3 کروڑ سے زائد معصوم بچے بھی بھوک سے متاثر ہیں حال یہ ھے کہ ہر چار سیکنڈ میں ایک انسان بھوک کا لقمہ اجل بنتا ھے یعنی جسے روٹی میسر نہیں وہ موت کا نوالا بن رہا ھے۔ 18000 بچوں سمیت 25000 انسان روزانہ مرتے ھیں جبکہ اک سال میں یہ تعداد 90 لاکھ تک جا پہنچتی ھے جو کہ ملیریا، کینسر، ایڈز اور دیگر موزی امراض سے مرنے والوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ھے۔



About the author

ahadaleem

I m Muhammad Aleem from Chishtian, Distt. Bahawalnagar. I have done my MBA Finance from University of Lahore, Lahore.

Subscribe 0
160