ہڑپہ - قدیم تہذیب کا آئینہ دار

Posted on at


پاکستان میں ایسے بہت سے تاریخی مقامات پاۓ جاتے ہیں جن میں تاریخ کے رسیا افراد اور تاریخ کے طالب علموں کے لئے گہری دلچسپی کا عنصر موجود ہے. یہ مقامات قدیم تہذیب کے آئینہ دار ہیں اور روزانہ ہزاروں کی تعداد میں سیاح ان جگہوں کو کو دیکھنے آتے ہیں ان مقامات میں ہڑپہ ، موہنجو داڑو اور ٹیکسلا جیسے مقامات شامل ہیں. ان میں سے ہڑپہ اور موہنجو داڑو  کو بہت زیادہ تاریخی اہمیت حاصل ہے کیوں کہ کہ ان کی تہذیب ٥ ہزار سال کے قریب پرانی ہے . ہڑپہ کا تاریخی شہر ساہیوال سے ٣٥ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے. اس شہر کو ١٩٢٠ میں ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے دریافت کیا تھا . سندھ کی تاریخ بہت پرانی ہے جو کہ اریب قریب پانچ ہزار سال پر محیط ہے . یہاں بہت سے شہر ایسے ہیں جن میں قدیم تہذیب کے آثار پاۓ جاتے ہیں . سندھ میں بہت سے بڑے اور تاریخی شہر آباد ہیں مگر زمانہ قدیم میں یہاں بہت سے بڑے ٹیلے پاۓ جاتے تھے اور کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ان ٹیلوں کے نیچے کبھی کسی قوم کی رہائش رہی ہوگی 



١٩٢٠ کا دور تھا جب ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے جس میں کچھ ہندوستانی اور کچھ انگریز لوگ بھی شامل تھے ، موجودہ ہڑپہ کی کھدائی کا کام شروع کیا تو ان کا مقصد صرف کچھ قدیم چیزوں کا حصول تھا یہ بات ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھی کہ اس جگہ سے ایک پورا شہر دریافت ہو جاۓ گا. جب شہر کی دریافت کے اثار نظر آئے تو اس منصوبے کو مزید وسیع کر دیا گیا اور آس پاس کی جگہوں کی کھدائی بھی شروع کر دی گئی جس کے نتیجے میں مزید دیہات اور قصبے بھی دریافت ہوئے . یہ علاقے دریافت ہو تو گئے مگر ان کی تاریخ کے بارے میں کسی ماہر کو کچھ معلوم نہیں تھا کیوں کے یہ ایک بہت ہی زیادہ قدیم تہذیب تھی اور تاریخ کے کچھ ماہرین کے مطابق یہ تہذیب ٢٢٥٠ قبل مسیح تک پھیلی ہے جب کہ کچھ اور ماہرین اس کا زمانہ ٢٥٠٠ قبل مسیح گردانتے ہیں 



ہڑپہ کے تاریخی شہر کی ایک منفرد بات یہ ہے اس کی ٣ مرتبہ تعمیر ہو چکی ہے اور ہر بار اس کو پرانے طرز تعمیر پر ہی بنایا گیا ہے . اس شہر کے طرز تعمیر کو دیکھتے ہوۓ پتا چلتا ہے کہ قدیم ہڑپہ کے لوگ زراعت کے پیشے سے وابستہ تھے اور یہ لوگ خاصے ترقی یافتہ تھے کیوں کہ ان کے مکانات بہترین طرز تعمیر کا نمونہ تھے اور ہر مکان سے نکاسی آب کا بھی بہترین انتظام تھا . پانی کے نکاس کا یہ نظام بہترین قسم کی نالیوں پر مشتمل تھا اور ہر مکان میں پانی کے حصول کے لئے کنویں بھی کھودے گئے تھے . اس شہر میں آمدروفت کے لئے کشادہ سڑکیں بھی موجود تھیں . اس کے علاوہ ہڑپہ میں ایک تاریخی قبرستان بھی موجود ہے جس سے یہ بات سامنے آتی ہے کے یہاں کے رہنے والے اپنے مردوں کو دفن کرتے تھے . قدیم ہڑپہ میں موجود سڑکیں موہنجو داڑو کی سڑکوں سے زیادہ کشادہ اور فراخ ہیں اور ہڑپہ میں ایک مزار بھی موجود ہے اس مزار کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں موجود قبر کی لمبائی ٩ گز ہے جس کی مناسبت سے اس کو مقبرہ نو گزہ کہا جاتا ہے . جو سیاح ہڑپہ دیکھنے آتے ہیں وہ یہ مقبرہ بھی ضرور دیکھتے ہیں 



کھدائی کے دوران جو مختلف اشیاء دریافت ہوئیں ان کو ایک عجائب گھر میں محفوظ کیا گیا ہے . ان اشیا میں قدیم زمانے کے زیورات ، برتن ،مردوں کے کچھ ڈھانچے اور مختلف طرح کے کھلونے شامل ہیں . مگر اس سب کے متعلق افسوس ناک بات یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے س تاریخی ورثے کی حفاظت کا خاطر خواہ انتظام نہیں کیا گیا ہے اس لئے یہ سب اب برباد ہو رہا ہے . عجائب گھر میں بھی کم اشیا باقی رہ گئی ہیں زیادہ تر وہاں کے ملازمین بیچ کر کھا چکے ہیں اور کھنڈرات کی حالت بھی اب بوسیدہ ہو رہی ہے . حکومت کو چاہیے کے اس سب کو بچانے کے اقدامات کرے تا کہ ہمارا یہ قیمتی تہذیبی اور ثقافتی ورثہ تباہی کا شکار نہ ہو سکے



مزید تصاویر دیکھنے کے لئے اس لنک کو کلک کریں 


****************************************************************************


  Click Here to Read More Of My Blogs


 Written by. 


Hammad Ch. 



About the author

hammad687412

my name is Hammad...lives in Sahiwal,Punjab,Pakistan....i love to read and write that's why i joined Bitlanders...

Subscribe 0
160