میں کلاس میں تھا مجھے رانا مبشر کا فون آیا کہ تم یونیورسٹی سے باہر آجاوں تو میں کلاس لے کر باہر آگیا جہاں پر یونیورسٹی کے سامنے باغ میں عثمان وقاص جہانزیب سلمان یہ لوگ آم کے درخت کے نیجے بیٹھے ہوے تھے تو جہانزیب بولا کہ آج ٹیوب ویل پر نہانے چلتے ہیں تو سب نے کہا کء ٹھیک ہے
جیسے لیکچر آف ہو گا اس کے بعد چلے گے میرا ایک لیکچر تھا اس لے مجھے کہا گیا کہ میں گھر سے موٹر سائیکل اور نہانے کے لیے دو یا تین شارٹس لے کر تین بجے کے قریب چوک قذافی آنا ہے
میں بارہ بجے والے روٹ پر گھر آگیا میں نے کپڑے تبدیل کیے اور کچھ ضروری کام کیے بازار سے گھر کا سامان لے کر آیا اس ٹائم تک تین بج چکے تھے میں سارٹش کو شاپر میں ڈالا موٹرسائیکل لے کر تقریبا ساڑھے تین بجے تک چوک قذافی چلا گیا تین دوست عثمان وقاص اور جہانزیب یونیورسٹی کی بس میں تھے
اور سلمان اور مبشر موٹرساِئیکل پر آرہے تھے چار بجے تک بس بھی چو ک پر آگی ہم نے پیراں غائب سے آگے نہانے جانا تھا اس لیے بس پر جو تھے وہ پیراں غائب تک بس پر آے جب وہ بس سے اترے تو اتنی دیر میں سلمان مبشر اور زوہیب بھی آگے
پھر دو موٹرسائیکل پر سات لڑکے بیھٹے اور ٹیوب ویل کی طرف چل پڑے میری موٹرسائیکل پر زوہیب سلمان اور عثمان تھے جب کہ اس کی بائیک پر جہانزیب اور وقاص تھے ہم لوگ تقریبا پانچ کے قرہب ٹیوب ویل پر پہچ گے تو لائٹ نہیں تھی پھر ہم لوگ دوسرے ٹیوب ویل پر گے
تو وہ ٹیوب ویل ٹریکٹر سے چل رہا تھا اس تیوب ویل کا رقبہ تقریبا ایک کنال تھا اور یہ بہت بڑا ٹیوب ویل تھا