حضرت موسیٰ (علیہ اسلام) (حصہ دوئم )

Posted on at


حضرت موسیٰ (علیہ اسلام) (حصہ دوئم )


حضرت آسیہ حضرت موسیٰ کو لے کےمحال میں  آ گئیں. ادھر فرعون کو جب یہ علم ہوا تو وہ دھوڑا دھوڑا  حضرت آسیہ کے پاس آیا تانکے اس بچے کو لے کے قتل کر دے. حضرت آسیہ نے حضرت موسیٰ کو فرعون کے حوالے نہ کیا تو فرعون نے  حضرت موسیٰ کو  زبردستی چھیننا چاہا مگر حضرت آسیہ نے حضرت موسیٰ کو اس کے حوالے نہ کیا.

آخر کار دونو میں یہ طہ ہوا کے اس بچے کو آزمایا جاتے گا اگر یہ عام بچہ ہوا تو زندہ چھوڑ دیا جاتے گا اگر یہ بچہ وہ خواب کی تعبیر والا خاص بچہ ہوا تو مار دیا جاتے گا.

حضرت موسیٰ کے آزمائش کے لیے  فرعون نے اپنے درباریوں سے مشورہ لیا تو انہوں نے ایک ترکیب بتائی.

حضرت موسیٰ کے سامنے دو بڑے  برتن رکھے گنے ایک میں ہیرے جوایرت اور دوسرے میں دہکتے ہوے کوئلے اور  فرعون کو اس کے درباریوں اور علموں نے یہ کہا کے اگر یہ عام بچہ ہوا تو یہ کوئلے اٹھاۓ گا اگر یہ وہ خاص بچہ ہوا تو یہ ہیرے جوایرت اٹھاۓ گا.

جب برتن رکھے گنے تو حضرت موسیٰ نے اپنا ہاتھ ہیرے جوایرت کے طرف بڑھانا چاہا ، مگر الله تعالیٰ نے حضرت جبرائیل کے ذریعے حضرت موسیٰ کا ہاتھ کوئلوں کے طرف بڑھا دیا اور حضرت موسیٰ نے کوئلہ اٹھا کے منہ میں ڈال دیا.(جس کی وجہ  سے آپ کی زبان میں لکنت آ گی تھی)

جب یہ ماجرا سب نے دیکھا تو کہا یہ تو عام بچہ ہے اور اس طرح فرعون نے حضرت آسیہ کو اجازت دے دی کہ وہ حضرت موسیٰ کو اپنا بیٹا بنا کہ رکھ لیں.

اب مسلہ حضرت موسیٰ کو دودھ پلانے کا تھا کافی دائیوں کو بلایا گیا انہوں نے کافی کوشش کی مگر حضرت موسیٰ نے کسی کا دودھ نہ پیا. ادھر حضرت موسیٰ کے بہن کلثوم  جو حضرت موسیٰ کی والدہ کے کہنے پر ان کو دیکھ رہیں تھیں نے حضرت آسیہ کو کہا کہ میں ایک ایسی عورت کو جانتے ہوں جو شاید اس بچے تو دودھ پلا سکتی ہیں، حضرت آسیہ نے ان کو فورأ بلانے کو کہا.


(اختتام حصہ دوئم)



About the author

160