(شان مصطفٰی ﷺ (حصہ دوم

Posted on at



(شان مصطفٰی ﷺ (حصہ اول


زیر نظر نگارش میں میرے کریم آقا ﷺ کے چند ان کمالات کو پوش نظر رکھا گیا حیا جن میں آپ کا کوئی شریک نہیں


سب سے پہلی بات آپ  کی ذات ہی تخلیق اول ہے اور اس اولیت میں کوئی آپ کا شریک نہیں- حضرت جبر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ آپ کے حضور نبی رحمت  سے پوچھا ہمارے آقا بتائیں کہ سب سے پہلے الله نے کون سے چیز کو تخلیق کیا؟ تو آپ نے فرمایا اے جبر سب سے پہلے الله تعالی نے آپ کی نبی کے نور کو پیدا فرمایا


حدیث قدسی ہے کہ اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا کہ میں ایک مخفی خزانہ تھا میں نے چاہا کہ کوئی مجھے دیلہے اور میرے دیدار سے مشرف ہو میری تعریف میں رطب اللسان ہو تو میں نے سب سے پہلے نور محمدی کو پیدا فرمایا پھر آپ  حجاب رحمت میں اپنی اس تخلیق کے بعد نہ جانے کب تک دیدار خداوندی سے مشرف ہوتے رہے اور کب تک اپنے پروردگار کی حمدوثنا نیں کرتے رہے اس وقت کا تعین اس لئے نہیں ہو سکتا لہ اس وقر ابھی وقت بھی تخلیق نہیں ہوئی تھی النٹھ تخلیق ثانی میں سب سے بہتر مخلوق ملائکہ کے سردار حضرت جبرائیل علیہ السلام کے مطلق روایت ہے کہ ایک روز حضور رحمت عالم  نے جبرائیل سے پوچھا کج جبرائیل آپ کی عمر کتنی ہے؟ انہوں نے عرض کیا میرے آقا، مجھے اپنی عمر کا کوئی خاص اندازہ نہیں البتہ حجاب رحمت میں ایک ستارہ دیکھا کرتا تھا جو ستر ہزار سال بعد طلوع ہوتا ہے مجھے اس ستارہ کو بہتر ہزار مرتبہ دیکھنے کا شرف حاصل ہے


آپ  نے فرمایا کہ جانتے ہو وہ ستارہ کون تھا؟ جواب دیانہیں تو آپ نے فرمایا مجھے اس ذات کی قسم ہے جس کے قبضہ میں میری جان ہے – وہ ستارہ میں تھا- گویا حضرت جبرائیل الیہ السلام کی عمر اندازہ 5 ارب 4 کروڑ سال ہے جب کہ نبی رحمت کی عمر مبارک نا جانے کتنی ہو گی- معلوم ھوا کہ مشہور اوک کے شاہد اول آپ ہیں- معبود اول کے عابد اوک آپ ہیں- مطلوب اول کے طالب اول آپ ہیں- اس اولیت کبری میں کوئی آپ کا شریک نہیں، کوئی ثانی نہیں اور کوئی دوسرا آپ کے ساتھ نہیں


سب سے پہلے مشیت کے انور سے، نقش روئے محمد بنایا گیا


پھر اسی نور سے روشنی مانگ کر، بزم کون و مکان کو سجایا گیا


جس طرح الله تعالی کی تخلیق حضور  ہیں اسی طرح آپ کی تخلیق اور آپ کی نبوت بھی عام انبیا کرام تخلیق یر نبوت پر مقدم ہے اور عہد الست میں سب سے پہلے الله کی ربوبیت کو تسلیم کرنے لی لئے آپ ہی نے "الست بربکم" کے جواب میں "بلی"کہا اور یہ حق بھی صرف آپ کا ہی بنتا تھا کہ بلی بھی سب سے پہلے آپ ہی عرض کرتے


حضرت سہل بن صالح ہمدانی رضی الله عنہ سے رویت ہے کہ حضرت ابو جعفر بن علی رضی الله عنہا سے پوچھا کہ بنی کریم  تمام انبیا سے مقدم کیسے ہیں- جبکہ آپ سب سے آخر میں مبعوث ہوئے- تو انہوں نے فرمایا کہ جب الله نے حضرت آدم الیہ السلام کی پیٹھ سے تمام نسل انسانی کو پیدا فرمایا لیا تو الله نے سب سے گواہی لی اور پوچھا- کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں؟ تو سب سے پہلے اس سوال کا جواب اثبات میں ہمارے نبی محمد  نے ہی دیا اور سب سے پہلے ا ان ہی کی زبان سے نکلا- ہاں پروردگار آپ ہی ہمارے رب ہیں- اس لئے او تم انبیا پر مقدم ہوئے اگرچہ بعثت سب سے آخر میں ہوئی


جملہ انبیا کرام سے آپ پر ایمان لانے، سپ کی تائید و نصرت کرنے کا عہد لیا گیا – قرنپک کی سورہ آل عمران کی آیت مبارکہ ہے


:ترجمہ


جب الله تعالی نے جملہ انبیا کرام سے عہد و میثاق لیا کہ جب آپ منصب نبوت پر فائز ہو چکے ہوں، دنیا آپ کا کلمہ پڑھ رہی ہو، آپ کے امتی آپ کو اپنا مقتدی تسلیم کر چکے ہوں، اللہ تعالی کی طرف سے کتاب و حکمت آپ پر نازل ہو چکی ہو ایسے میں میرے محبوب حضرت محمد رسول الله تشریف لے آئیں تو تمہیں ضرور بالضرور ان کی رسالت اور نبوت پر ایمان لانا ہو گا، ان کی مدد کرنا ہو گی- اللہ تعالی نے یہ ارشاد فرمانے کے بعد ان سے پوچھا اے گروہ انبیا کرام بتاؤ کیا تم اس کا قرار کرتے ہو  اور تم ایسا کرو گے تو ان سب نے بیک زبان کہا، جی ہم سب قرار کرتے ہیں- پھر الله جے ارشار فمایا پس ایک دوسرے کے گواہ ہو جاؤ اور میں تم پر گواہ ہوتا ہوں وار یہ بھی سن لو اب جو عہد سے پھر فی وہ نافرمانوں میں ہو گا


تمام محشر میں آپ  کا پیش قدمی فرمانا اور تمام اولاد آدم کا آپ کے جھنڈے اور لوا رحمت کے نیچے جمع ہونا اور شب معراج اور بیت المقدس میں تمام انبیا کرام کی امامت کرانا حضور کی انہی سیادت عامہ اور امامت عظمی کے ایسے آثار میں سے ہیں جن میں آپ کا کوئی شریک نہیں- یہ میثاق ایسا ہے جیسا خلفا سے بیعت لی جاتی ہے ممکن ہے کہ خلفا سے بیعت کا طریقہ بھی اسی آیتہ مبارکہ سے ماخوز ہو


Written By: Khurram Shehzad



About the author

DarkSparrow

Well..... Leave it ....

Subscribe 0
160