طب و صحت

Posted on at


طب و صحت


اچھی صحت اللہ تعالیٰ کی نعمتوں میں سے ایک انمول تحفہ ہے۔  دنیا میں ساری بہاریں رونقیں خوشیاں اچھی صحت ہی کی مرہوں ہیں۔ اچھی صحت کا سہرا ہمارے اندر چھپی ہوئی صلاحیتوں پر منحصر ہے۔  اچھی صحت کے لئے بیماریوں کا تدراک اور تشخیص زمانہ قدیم سے ہے۔ شعبہ طب دیگر زندگی کے دوسرے شعبہ جات کی طرح جدید تکنیکی مہارت اور صلاحیت حاصل کر چکا ہے۔  طب میں نت نئی تحقیقات کی بدولت بہتر انسانی صحت اور اسے برقرار رکھنے کے لئے ہمارے لئے بہت سی چیزیں کے چناؤ میں آسانیاں پیدا کر دی ہیں۔  مثلاً بلند افشار خون کے مریض کے لئے واضح کر دیا گیا کہ ایک فرد کو جسم کے اندر اضافی چکنائی کے اوپر قابو پانا ہے اسے اپنی زندگی میں ورزش کو معمول کا حصہ بنانا ہے اور اُسے اپنے مزاج کو اعتدل پر رکھنے کے لئے ذہنی تناؤ والے ماحول سے کنارہ کش رھنا ہے۔



اس طرح مذید جان لیوا بیماریوں کی حفاظتی تدابیر ، بچوں کو مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے لئے حفاظتی ٹیکے  اور رہن سہن کے لئے صحت مندانہ صاف ستھرا ماحول۔  جدید طب سے حاصل شدہ معلومات نے انسان کے لئے زندگی میں بہت زیادہ آسائشیں پیدا کر دی ہیں۔  موجودہ طب پرانے زمانے کے حکیمانہ طرز علاج کی جدید شکل ہے۔  پرانے زمانے میں جڑی بوٹیوں سے اداویات بنائی جاتی تھیں۔  جن میں پودنیہ، بنفشہ، ظفران ، لونگ، کالی مرچ، کلونجی،  شہد، میتھی کے بیج تھوم برائے کمی کولیسٹرول اور اَن گنت دیگر اقسام کے پھول اور بوٹیاں۔  جن کا استعمال آج بھی چھوٹی موٹی بیماری کو رفع کرنے کے لئے گھروں میں کیا جاتا ہے۔  گھروں میں ایسے نسخے زیر استعمال لانے کے کوئی یک طرفہ اثرات بھی نہیں ہوتے۔



صحت مند رہنے اور زندگی کو جسمانی بیماریوں سے محفوظ رکھنے  کے لئے سماج کے رہن سہن کے کچھ ضوابط ہیں جو ہم اپنے بزگوں سے سنتے آئے ہیں۔  ان کو زندگی گزارنے کے سنہری اصول کہ سکتے ہیں۔ کھانے کے آداب میں فطری ماحول کو غالب رکھنا چاہیے اکٹھا کھانے طبقات اور امتیازات سے مبرا کھانے میں سب کو شریک کرنا چاہیے ۔ دوسرا اصول کھانا آرام سے اور کبھی بھی پیٹ بھر کر نہیں کھانا چاہیے یعنی اتنا ہو کہ کھانے کے اختیام پر تھوڑی بہت بھوک رہنی چایئے۔ اپنے سونے اور آرام کے طریقوں میں نظم و ضبظ ہو یعنی بروقت سونا اور بروقت جاگنا زندگی کا معمول ہونا چاہیے۔  کھانوں میں چکنائی زدہ اشیاء کا کم سے کم استعمال  کرنا چاہیے ۔اگر زندگی میں ایسی عادات لے آئے جس کے کام کے ساتھ جسمانی صحت بھی وابستہ ہو جیسے چھوٹے موٹے کام کے لئے پیدل چلنے کو گاڑی پر فوقیت دینا، انسان کو روزانہ اوسطاً تین کلومیٹر چلنا چاہیے۔  پیدل چلنا بہترین ورزش ہے۔  انسان کی اوسط رفتار فی گھنٹہ چار کلومیٹر ہے اور ایک گھنٹہ روزانہ چلنے کا روزانہ معمول لازمی ہونا چاہیے۔  گوشت سے زیادہ سبزیاں اور سبزیوں میں وہ سبزیاں جن میں چکنائی کی شرح کم ہو ، خوردنی تیل میں سویابین وغیرہ۔استعمال کرنا چاہیے۔  



کھانے کے بعد بجائے کوئی شرینی یا میٹھی چیز کھانے کی بجائے سبز چائے یا کہوہ ، صحت مند رہنے کے لئے بہترین نسخے ہیں۔



اس حقیقت سے انکار نہیں موت کا وقت اٹل ہے لیکن بیماری اور پھر محتاجگی اور دوران بیماری دوسروں پر انحصار سے پناہ مانگنا سب ہی لوگوں کی تمنا اور آرزو ہے یہ سب اُسی وقت ہی ممکن ہے جب انسان اپنی زندگیوں میں کھانے پینے میں احتیاطی تدابیر لے آئے اپنے ماحول کو صاف ستھرا رکھے اور دوسروں کوایسا ماحول بنانے کی ترغیب دے۔


 


 


 


 



160