استقبال رمضان - حصہ دوئم

Posted on at



 جیسے روزہ رکھنے والے کے لئے بہت سے اجر و ثواب کا اعلان کیا گیا ہے اسی طرح بنا کسی مناسب اور معقول وجہ کہ روزہ نہ رکھنے والے انسان کے لئے سخت عذاب کی وعید ہے جو انسان جان بوجھ کر روزہ رکھ کر کچھ کھا پی لے تو یہ اتنا بڑا سخت گناہ ہے کہ وہ دوبارہ ساری عمر کے روزے رکھ کر بھی اس کا کفارہ ادا نہیں کر سکتا. اس کے علاوہ جو انسان روزہ رکھ کر دنیاوی کام نہ چھوڑے جھوٹ ، بے ایمانی اور گالم گلوچ سے پرہیز نہ کرے تو اس طرح کا روزہ رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں. روزے دار کو چاہیے ان باتوں سے پوری طرح اجتناب کرے اور اگر کوئی اور شخص اس کے ساتھ زیادتی کرتا ہے تو روزے دار کو چاہیے کو وہ آگے سے کہہ دے کہ میں تو روزے سے ہوں اور جو روزے دار ایسا نہیں کرتا تو اللہ فرماتا ہے کہ مجھے اس طرح کے روزے کی کوئی ضرورت نہیں . اس طرح صرف بھوک پیاس حاصل ہوگی خدا کی خوشنودی نہیں . آج کل تو یہ رجحان چل ہے پڑا ہے کہ رمضان میں لوگ روزہ رکھتے ہیں مگر روزہ رکھ کر جن باتوں سے بچنا چاہیے ان سے بچنے کی ذرا کوشش نہیں کرتے . یہ بات نہایت غلط اور اللہ کی تعلیمات کے سرا سر خلاف ہے 


روزہ رکھنے کے لئے دل اور زبان کی نیت کرنا بھی ضروی ہے .  دل سے نیت کرنا تو لازمی ہے مگر زبان سے بھی کر لی جاۓ تو بہتر ہے . سحری کھانے کے بعد اذان ہونے سے پہلے روزے کی نیت کرنے کے لئے یہ الفاظ ادا کرنا ضروری ہیں جن کا اردو ترجمہ یہ ہے " میں آج کے دن کے لئے رمضان کے روزے کی نیت کرتا ہوں " مگر زبان سے یہ الفاظ ادا کرنا ضروری نہیں ہے  کیوں کے اللہ فرماتا ہے کے اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے  اس لئے صرف دل میں روزے رکھنے کی نیت کر لی جاۓ یہی کافی ہے . مگر دل میں اگر نیت نہیں کی تو روزہ نہیں ہوگا . سحری کھانا حضور صلّ اللہ و سلّم کی سنت ہے اس لئے ضروری ہے کہ سحری کھائی جاۓ چاہے کچھ نوالے ہی کیوں نہ کھائے جائیں . حضور صلّ الله و سلّم کا فرمان ہے کہ سحری کھایا کرو کیوں کہ سحری کھانے میں برکت ہوتی ہے . روزے داروں کو غیبت کرنے سے خاص طور پر منع کیا گیا ہے احادیث میں ارشاد ہے کہ جو روزے دار غیبت کا مرتکب ہو اس کے لئے قضاء ادا کرنا ضروری ہے 


روزے کی حالت میں اگر انسان بھول کر کچھ کھا لے یا پی لے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا اور اگر قبل از وقت افطار کر لے تو قضا ادا کرنا ضروری ہے . کان میں اگر پانی چلا جاۓ تو روزہ نہیں ٹوٹتا ، اور اسی طرح کسی بیماری کی وجہ سے یا اپنے آپ قے ہو تو بھی روزہ نہیں ٹوٹتا مگر جان بوجھ کر قے کی جاۓ تو ٹوٹ جاتا ہے . اسی طرح ایک عام رجحان پایا جاتا ہے کہ روزے دار کے لئے ٹیکا یعنی انجکشن لگوانا منع ہے اور اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے مگر علما نے فتویٰ دیا ہے کہ جسم کے کسی حصے میں ٹیکا لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا مگر اگر شریان میں لگایا جاۓ تو ٹوٹ جاۓ گا . روزہ توڑنا بہت بڑا گناہ ہے جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے مگر اگر کوئی انسان اتنا زیادہ بیمار ہو جاۓ کہ مرنے کی نوبت آ جاۓ تو روزہ توڑنا جائز ہے اور اگر کوئی بیمار ہو تو اس کے لئے بھی روزہ چھوڑنے کی رعایت دی گئی ہے مگر بعد میں کفارہ ادا کرنا بہت ضروری ہے . مسافر اور حاملہ عورت بھی روزہ چھوڑ سکتے ہیں مگر ان کے لئے بھی قضا کرنا ضروری ہے یا پھر ان کو چاہیے کے ہر روزے کے بدلے ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا دیں 


*****************************************************************


Click Here To Read More Of My Blogs


Written By.


Hammad Ch.



About the author

hammad687412

my name is Hammad...lives in Sahiwal,Punjab,Pakistan....i love to read and write that's why i joined Bitlanders...

Subscribe 0
160