یوگا جسم کا عطیہ ہے

Posted on at


یوگا جسم کا عطیہ ہے

یوگا سانس کے ذریعہ بدن اور دماغ سے جڑ جاتا ہے یہ ناقابل یقین اور نہ نظر آنے والی توانائی ہے جبکہ عام جسمانی توانائی انسان کے ظاہری روپ سے نظر آجاتی ہے۔ یوگا کا معاملہ کچھ ایسا ہے کہ یہ سانس کے ذریعے جسم اور دماغ کے درمیان سفر کرتا ہے اور یہ بات یقینی ہے کہ سانس ہی کے ذریعے جسم اور دماغ کے درمیان ایک رشتہ اور تعلق بنتا ہے۔ یہ مذہب نہیں ہے یہ انسان کے اندرونی اعضاء کی ایک سائنس ہے جو تجربات سے مالا مال ہے اور مختلف تجربے کر کے ذہنی و جسمانی بحال کرتی ہے۔

بنیادی طور پر یوگا کی مشق کرتے وقت کچھ باتوں کو ذہن نشین کرلینا چاہئے مثلاً آپ خالی پیٹ ہوں یا کم از کم پانچ گھنٹہ پہلے مکمل کھانا کھایا گیا ہو یوگی اپنے شاگردوں کو مرغن اور ثقیل غذاؤں سے پرہیز کرواتے ہیں۔ آپ کا عمومی رویہ بھی صحت مندی پر منحصر ہونا چاہئے اور خیالات و ضروریات میں شدت پسندی نہیں ہونی چاہئے۔

اس خاص مشق میں بیٹھنے ، سانس لینے اور حرکت کرنے کا طریقہ مختلف ہو سکتا ہے اور یہ ہم پر منحصر ہے کہ کون سا انداز اپنائیں اور ورزش کے کس طریقہ کو فوقیت دیں۔

آسن اور مشق میں کیا فرق ھے؟

ہم میں سے بہت لوگ آسن اور مشق میں فرق نہیں کر پاتے، آسن ہمیں وہ مخصوص ٹھہراؤ اور اطمینان فراہم کرتا ہے جس کی ہمیں اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ضرورت ہوتی ہے۔ جس سے دماغ اپنی پریشانیوں اور تھکن کو دور کرنا ہے جبکہ دوسری طرف مشق کا انحصار جسم اور اس کے پٹھوں پر ہوتا ہے۔ یوگا جسم کی ہم آہنگی پر یقین رکھتا ہے یعنی جب ہم ذہن کو یکسو کر کے سانس لیتے یا روکتے ہیں اور بیٹھنے کا مخصوص انداز اپناتے ہیں تو اس طرح پورا جسم ایک ردھم میں آجاتا ہے جبکہ ورزش کی دوسری قسموں میں یہ تصور موجود نہیں ہوتا۔

پاور یوگا ایک نئی اصطلاح

یوگا کی مقبولیت کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ یہ بغیر دواؤں کے عضلات کو متحرک کرتا ہے۔ ذہن  کو فعال رکھتا ہے، قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔ جسم میں لچک آتی ہے اور خون کی گردش بہتر ہوتی ہے۔ اس کے لئے روزانہ ۱۵ منٹ کی فرصت نکالنا بھی بہت ہے جبکہ ایروبکس کے لئے ۴۵ منٹ نکالے جائیں تو کم مدت میں بہتر نتائج سامنے آتے ہیں۔ یہ نئی اصطلاح پاور یوگا ہے۔ پاور یوگا آپ کے پیٹ کے عضلات کو قوی کرتا ہے پیٹ پر چربی نہیں جمع ہونے دیتا۔ پیٹ کے گرد جمع ہونے والی چربی خراب کولیسٹرول بڑھاتی ہے اور گردے کی فعالیت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ ایروبکس اور یوگا مل جل کر اس چربی کے خلاف محاذ کھول دیتے ہیں۔ یہ میٹا بولک ریٹ کو بھی توازن دیتے ہیں۔ ذہنی وہ عضلاتی تھکان زائل ہونے لگتی ہے۔

اگر ہم میں سے کسی کو غلط نشست کی عادت پڑجائے تو کم ریڑھ کی ہڈی وٹانگوں کے عضلات اینٹھن میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ پاور یوگا اس صورتحال میں ہمارا خیال رکھتا ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق ہائی بلڈ پریشر ، دل کے امراض اور بڑھے ہوئے وزن کو کنڑول کرنے کے لئے یہ آسن اور مشقیں انتہائی مفید ہیں۔

ایک خیال کے مطابق جن خواتین کا چھاتی کا سرطان پھیل چکا ہو انہیں ایسے موئژ طریقوں کی ضرورت ہوتی ہے جو علامات شدت میں تخفیف کا موجب ہوں لہذا یوگا پروگرام کے ابتدائی نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔



About the author

muhammad-haneef-khan

I am Muhammad Haneef Khan I am Administration Officer in Pakistan Public School & College, K.T.S, Haripur.

Subscribe 0
160