میرا تعلق فاٹا سے ہے - آج میں اپنے آپ کو پاکستانی محسوس نہیں کرتا

Posted on at


آج سے تقریبا پانچ دن پہلے 20 جون، 2014 کو جنوبی وزیرستان میں حکومت پاکستان کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف ملٹری آپریشن شروع کیا گیا


مجھے اس وقت دچھکا لگا جب گورنمنٹ اف پنچاب اور سندھ نے جنوبی وزیرستان کے رہائشی لوگوں کو اپنے صوبے میں داخل ہونے سے روک دیا


میرا تعلق ایک قبائلی علاقے سے ہے اور میں جانتا ہوں کہ اس ملک کو حاصل کرنے کے لئے میرے آباواجداد نے کس کس طرح کی قربانیاں دی ہیں- وہ ہمارے ہی لوگ تھے جنہوں نے کشمیر کیلئے انڈیا کے خلاف پہلی جنگ 1948 لڑی اور اس وقت پاکستان کے آرمی جنرل نے خود لڑنے سے منع کر دیا تھا- آج کشمیر کا جو حصہ پاکستان کے پاس ہیں وہ میرے ہی لوگوں کی کوششوں کا نتیجہ ہے


اور جب یورپ نے افغانستان اور پاکستان پر حملہ کرنے اورامریکہ  کی فرضی جنگ کا حصہ بننا چاہا، وہ ہمارے ہی لوگ اور قبائلی فوج تھی جو پورپ کی فوج کے سامنے کھڑے تھے اور ان کو اس بات کا یقین دلایا کہ اگر کھبی بھی پورپی فوج نے پاکستان کے بارڈ پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو ان کو پہلے قبائلی لوگوں کا سامنا کرنا پرے گا، یہ ہمارے لوگوں کا جذبہ تھا


قائد اعظم محمد علی جناح ہماری طاقت اور ہمت کو جانتے اور پہچانتے تھے- انہوں نے پاکستانی فوج کو جنوبی بارڈ سے واپس بلا لیا کونکہ وہ جانتے تھے کہ قبائلی لوگ ملک ہی حفاظت کے لئے کافی ہیں- ان کو ہماری اس خونی اور طاقت پر پورا یقین تھا


کچھ عرصہ پہلے جب پاکستان نے امریکہ کی نامنہاد جنگ – وار ان ٹیرر میں اپنے آپ کو دھکیل دیا تو تب بھی قبائلی لیڈرز نے پاکستان حکومت کا مکمل  ساتھ دیا، حالانکہ بہت سے لوگ اس سے خوش نہیں تھے- پاکستان نے اس جنگ میں بہت کچھ کھویا، بہت سا جانی اور مالی نقصان اٹھایا لیکن پھر بھی قبائلی لوگ پاکستان کے ساتھ کھڑے تھے


کچھ دن پہلے پاکستانی فوج نے حکومت پاکستان کے کہنے پر ضرب عصب کے نام سے جنوبی وزیرستان میں آپریشن شروع کیا جس کے نتجہ میں بہت سے جنوبی لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف جانا پڑا- یہاں پر کے-پی-کے کی حکومت نے اپنی طرف سے  تو جنوبی وزیرستان کے لوگوں کا بھرپور ساتھ دیا اور آئی-پی-ڈیز  کے ساتھ جو کچھ کر سکتے تھے وہ کیا- جبکہ تمام صوبوں کی حکومتوں کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تھا  جو کہ انہوں نے نہیں کیا


پاکستان کے دو پرے صوبے پنجاب اور سندھ کی حکومتوں نے جنوبی وزیرستان کے لوگوں کو اپنے صوبوں کے اندر داخل ہونے سے روک دیا ہے- آرٹیکل 247 کے تحت فاٹا فیڈرل گورنمنٹ میں آتا ہے اس کا مطلب ہے کے فاٹا کے لوگ فیڈرل گورنمنٹ  کی ذمہ داری ہے


یہ پہلی دفعہ نہیں ہوا جن بھی فاٹا یا فاٹا کے لوگوں کی بات آتی ہے تو ان کو فاٹا اور انسانی دونو حقوق سے دستبرار رکھا جاتا ہے یر یب سب سے پہلے حکومت پنجاب اور حکومت سندھ کی طرف سے ہوتا ہے – جبکہ افغانستان کی حکومت نے ان قبائلی لوگوں کو اپنے ملک میں انے کی اجازت دی ہے، جبکہ فاٹا کا اس ملک سے کوئی تعلق نہیں ہے- جبکہ پاکستان کے دو مضبوط اور ترقی کرنے والے صوبوں نے ان کو انے سے منع کر دیا ہے- کیا یہ لوگ پاکستان کا حصہ نہیں ہیں- کیا ان کا پاکستان کے کسی دوسرے صوبے پر کوئی حق نہیں ہے، کیا اگر یہ کوگ بلوچستان اور کے - پی کے ہوتے تو بھی ان کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیا جاتا


جب قبائلی لوگ یہ سنیں گے تو کیا سوچیں گے کہ ان کے اپنے لوگوں نے ان کو اپنانے سے انکار کر دیا ہے اس وقت جب پاکستان کے ہر ایک فرد کو مل کر کھڑا ہونے کی ضروت ہے میں اس وقت یس سمجھنے سے قاصر ہیں کہ یہ فاٹا کے لوگ پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں یا کے افغانستان سے


Written By: Khurram Shehzad



About the author

DarkSparrow

Well..... Leave it ....

Subscribe 0
160