ایک طالب علم کے فرایض

Posted on at


میں خود بھی ایک طالب ہوں اس لئے بہتر طور پر اس پر بات کر سکتا ہوں کے ایک طالب علم کو کیسا ہونا چاہیے اس کو کون سے فرایض ہیں جنھیں پورا کرنا چاہیے کیوں کے جس طرح ہر انسان کی ایک ڈیوٹی ہوتی ہے اور اسے پورا کرنا ہر حال میں اس کا فرض ہوتا ہے اسی طرح ایک طالب علم کو بھی اپنے فرض کو پورا کرنا ہوتا ہے ہر حال میں .



آج کل کے دور میں جہاں اتنی مہگائی ہیں وہاں غریب کے لئے یہ بھی ایک عذاب ہے کے وہ اپنے بچوں کو تعلیم کہاں سے دے . کیوں کے جس گھر میں دو وقت کی روٹی کی بھی مشکل ہو وہاں تعلیم کو جاری رکھنا یا تعلیم دلوانا بہت مشکل ہو جاتا ہے اس لئے وہ اپنے بچوں کو باہر کام کرنے کے لئے بھیج دیتے ہیں شاید اپنے لئے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کر سکے .


یہ بات اس لئے کی ہے میں نے کہ جو بچے یہ سمجھتے ہیں کے وہ پڑھتے ہیں تو اپنے گھر والوں پر کوئی احسان کر رہے ہیں تو ایسا کچھ بھی نہیں ہے یہ ان کی غلط فہمی ہے انھیں تو اپنے گھر والوں کا احسان مند ہونا چاہیے کہ وہ اس مشکل دور میں انھیں تعلیم دلوا رہے ہیں .



ایک طالب علم کے لئے ضروری ہے کہ وہ ہر کام سے پہلے اپنی پڑھائی کو رکھے کیوں کے یہ اس کا پہلا فرض ہوتا ہے . کسی بھی کام کرنے سے پہلے اسے یہ سمجھ لینا چاہیے کے اس کی پڑھائی میں کسی قسم کا کوئی حرج نہیں آنا چاہیے . کسی بھی قسم کی گروپ بندی ، کسی قسم کی لڑائی جھگڑے جیسی کسی بھی ایکٹیویٹی میں اسے حصہ نہیں لینا چاہیے . کسی قسم کا نشہ یہ سمجھ کر نہیں کرنا چاہیے کہ یہ کون سا عادت ہے یہ تو محض ایک فیشن ہے برے دوستوں کی سوسائٹی سے بچنا چاہیے فقط بس جب تک ایک سٹوڈنٹ ہے اس کے آگے پڑھائی سے آگے کچھ نہیں ہونا چاہیے .




About the author

160