اک شخص

Posted on at


ہمارے سر پر مسلط ہے مستقل اک شخص

ازل سے لوٹ رہا ہے سکون دل اک شخص

ہلے وہ اپنی جگہ سے تو ہمیں چین آئے

ہمارے سینے پہ بیٹھا ہے بن کے سل اک شخص

گلہ رہا ہے وارثوں کو یہی

کہ تخت کرتا نہیں منتقل اک شخص

اسی کا ہاتھ ہے بربادی گلستان میں

کہو تو اور بھی ہوتا ہے مشتعل اک شخص

 ہمیں تو سانس بھی لینا ہوا ہے اب دشوار

ہمیں تو کر گیا اے دوست مضمحل اک شخص

ہم آج بھی اسی باعث ہیں منزلوں سے دور

ہماری راہ میں ہے آج بھی مخل اک شخص



About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160