نماز کی اہمیت اور پابندی

Posted on at



 


 نماز اسلام میں ایمان کے بعد دین اسلام کا سب سے اہم رکن ہے. جس کو ادا کرنا ہر مسلمان مرد و عورت،عاقل و بالغ پردن میں پانچ وقت فرض ہے. اسکی فرضیت کیا انکار کفر ہے اور اس کا بغیر کسی وجہ کے چھوڑنا گناہ کبیرہ ہے. یہ خالص بدنی عبادت ہے اسلئے اس میں نیابت جاری نہیں ہو سکتی، یعنی ایک کی طرف سے دوسرا نہیں پڑھ سکتا. اور نہ ہی اس کے بدلے زندگی میں کچھ مال بطور فدیہ دیا جا سکتا ہے. یہ دین کا ستون ہے. اس کا قائم رکھنا دین کا قائم رکھنا ہے. یہ سفر یا کسی اور حالت میں بھی معاف نہیں. یہاں تک کہا گیا ہے کہ اگر بیماری وغیرہ کی وجہ سے کھڑے ہو کر نہیں پڑھ سکتے تو بیٹھ کر پڑھیں، اگر بیٹھ کر نہیں پڑھ سکتے تو لیٹ کر پڑھیں (صحیح بخاری).


نماز کی باجماعت ادائیگی تنہا ادا کرنے سے ستائیس (27) درجہ افضل ہے. نماز کے سات (7) فرائض ہیں جن میں سے کوئی بھی رہ جائے تو نماز مکمّل نہیں ہوتی. 1 تکبیر کہنا. 2 قیام. 3 قرات. 4 رکوع کرنا. 5 سجدہ کرنا. 6 التحیات میں بیٹھنا. ٧ خروج یعنی دونوں طرف سلام پھیرنا. ہر روز پانچ (5) نمازیں فرض ہیں. فجر،ظہر،عصر،مغرب اور عشاء. ان کے علاوہ جمہ کے روز ظہر کے وقت نماز جمہ بھی فرض ہے. اللہ رب العزت فرماتے ہیں" اے ایمان والو! جب جمہ کے دن (تمہیں) نماز کیلئے پکارا جائے تو الله کے ذکر کی طرف دوڑو، کاروبار چھوڑ دو یہ تمھارے لئے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو". ان فرض نمازوں کے علاوہ چند اور بھینمازیں ہیں جیسے نماز عیدین، نماز استخارہ، نماز تراویح، نماز جنازہ اور نماز تہجد شامل ہیں.



نماز الله رب العزت سے تعلق قائم کرنے اور اپنی ضرورتوں اور حاجتوں کو مانگنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے. نماز میں خدا وندکریم سے مناجات ہوتی ہیں. نماز ایسی عظیم الشان عبادت ہے کہ اسکی فرضیت کا اعلان زمین پر نہیں بلکہ ساتوں آسمانوں کے اوپر بلند اور اعلی مقام پر اپنے پیارے نبی صلی الله علیہ وسلم کو عطا فرمایا.


نماز ہی کو اسلام اور کفر کے درمیان فرق کرنے والی چیز قرار دیا گیا. نماز میں غفلت اور سستی کرنے کو منافقین کا عمل قرار دیا گیا. نماز کو نہ پڑھنے والے کو جہنّم کی وادی غی میں ڈالا جائے گا. جہاں خون اور پیپ بہتا ہے. نماز میں سستی ور کاہلی دراصل ہلاکت اور تباہی ہے.اسلام میں اس شخص کا کوئی حصّہ نہیں جو نماز نہ پڑھے. اگر کوئی شخص فرض نماز جان بوجھ کر چھوڑ دیتا ہے الله کا ذمہ اس سے بری ہو گا.



لیکن انتہائی افسوس اور فکر کی بات ہے کہ مسلمانوں کی اچھی خاصی تعداد اس اہم فریضہ سے بےپروا ہے. حضرت محمّد کی حدیث مبارکہ کہ " مرے نزدیک تمھارے امور میں سب سے زیادہ اہمیت نماز کی ہے. جس نے نماز کی پابندی کر کے اس کی حفاظت کی اس نے پورے دین کی حفاظت کی اور جس نے نماز کو ترک کیا وہ نماز کے علاوہ دین کے دیگر ارکان کو زیادہ ترک کرنے والا ہو گا ".


صرف قران پاک میں تقریبآ سات سو مرتبہ نماز کا ذکر ملتا ہے. الله رب العزت ارشاد فرماتے ہیں " جو کتاب آپ پر وحی کی گئی ہے اسے پڑھیے اور نماز قائم کیجئے، یقینا نماز بےحیائی اور برائی سے روکتی ہے " (سورہٴ العنکبوت 45). نماز میں الله تعالی نے یہ خاصیت و تاثیر رکھی ہے کہ وہ نمازی کو گناہوں اور برائیوں سے روک دیتی ہے، مگر ضروری ہے کہ خاص مدت تک اس پر پابندی سے عمل کیا جائے. ایک اور جگہ الله پاک فرماتے ہیں "صبر اور نماز کے ذریعہ مدد طلب کرو، یہ چیز شاق و بھاری ہے مگر (الله کا) ڈر رکھنے والوں پر آسان ہے " سورہٴ البقرہ 45). مرے پیارے مسلمان بہنو اور بھائیو ہمیں چاہیے کہ جب بھی کوئی پریشانی یا مصیبت آے تو صبر کریں اور نماز پڑھ کر الله تعالی سے مدد مانگیں.



بچوں کے بارے میں حضور اکرم حضرت محمّد صلی الله علیہ وسلم ارشاد گرامی ہے " اپنے بچوں کو سات سال کی عمر میں نماز کا حکم دو. دس سال کی عمر میں نماز نہ پڑھنے پر انہیں مارو اور اس عمر میں علیحدہ علیحدہ بستروں پر سلاؤ ". الله پاک مجھے اور آپ سب کو نماز کی اہمیت سمجھنے اور اس پر پابندی سے عمل کرنے کی ہمّت دے اور ہدایت اتا فرماے. آمین!



About the author

omi-khan

my name is Umair ahmad. i am from sahiwal, pakistan. i love to read, right playing games on my pc. i love share my thoughts so i joined Film Annex.

Subscribe 0
160