امریکی جرنل آف میڈیسن میں شائع شدہ ایک حالیہ تحقیقی مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ ایک بازو کے بجاۓ دونوں بازوؤں کے بلڈ پریشر کی ریڈنگ لینے سے معالج کو مریض کی چھپی ہوئی دل کی بیماری کا پتہ چل سکتا ہے. بظاہر صحت مند افراد کے دونوں بازوؤں کے بلڈ پریشر کی ریڈنگ میں اگر زیادہ فرق ہو تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ان افراد کو حملہ قلب کا سامنا ہو سکتا ہے یا انھیں قلب سے متعلق دیگر پیچیدگیوں سے واسطہ پڑ سکتا ہے
تحقیقی مطالعے کے مطابق قلب کی کیفیت جانچنے کا اس سے آسان اور بلا خرچ طریقہ اور کوئی ہو نہیں سکتا. وہ طریقہ یہ ہے کہ دونوں بازوؤں کا بلڈ پریشر چیک کیا جاۓ اور اگر بلڈ پریشر کی ریڈنگ میں زیادہ فرق ہو تو اسے حملہ قلب یا قلب کی پیچیدگی کی علامت سمجھا جاۓ اور فوراً کسی ماہر قلب معالج سے رجوع کیا جاۓ. اس کے علاوہ اپنے طرز زندگی میں تبدیلی لانا بھی بہت ضروری ہے
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں قلب کی بیماریوں اور حملہ قلب سے ہر سال ایک لاکھ ساٹھ ہزار انسانی جانیں لقمہء اجل بن جاتی ہیں اور ہر ساتویں منٹ میں ایک انسان حملہ قلب کی وجہ سے جان کی بازی ہار دیتا ہے. ہائی بلڈ پریشر حملہ قلب کے خطرے کو تین گناہ بڑھا دیتا ہے. اس کے علاوہ گردوں اور آنکھوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور فتور دماغ کا باعث بھی بنتا ہے. اکثر افراد بلڈ پریشر چپک کروانے کے عادی نہیں ہوتے اور نہ بلڈ پریشر کی علامات کو اہمیت دیتے ہیں. یہ افراد اس وقت شدید پریشانی کا شکار ہو جاتے ہیں، جب کافی تاخیر ہو چکی ہوتی ہے. یاد رکھیں بلڈ پریشر ایک خاموش قاتل ہے، اس سے ہرگز غافل نہ رہیں
تحقیق کاروں نے تحقیقی مطالعے میں ٣٤٠٠ مرد یر خواتین کے دونوں بازوؤں کے بلڈ پریشر کی ریڈنگ نوٹ کی تھی، جن کی عمر ٤٠ سے ٤٥ برس کے درمیان تھیں اور بظاہر وہ صحت مند تھے. مطالعے کے دوران زیادہ تر افراد کے دائیں اور بائیں بازوؤں کی ریڈنگ میں فرق دیکھنے میں آیا، یعنی یہ کبھی کم اور کبھی زیادہ ہو جاتی تھی، لیکن بعض افراد کے دونوں بازوؤں کی ریڈنگ میں فرق زیادہ اور مستقل تھا. ان افراد میں حملہ قلب کے امکانات ٣٧ فیصد زیادہ پاۓ گئے اور یہ حملہ انھیں ٣ سے ١٣ برس کے اندر ہو سکتا تھا. تحقیق کاروں نے نوٹ کیا کہ جن افراد کے دونوں بازوؤں کے بلڈ پریشر کی ریڈنگ میں فرق زیادہ اور مستقل تھا، ان کے ایک بازو کا بلڈ پریشر زیادہ تھا اور یہ زیادتی اس بازو کی شریان میں چکنائی کے تھکّے بننے کی وجہ سے تھی. یہ اس بات کی بھی علامت تھی کہ دل اور دماغ کو جانے والی شریانوں میں رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے اور حملہ قلب کے امکانات میں اضافہ کر دیا ہے. اس ضمن میں برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن نے زور دیا ہے کہ دونوں بازوؤں کے بلڈ پریشر کی ریڈنگ میں زیادہ فرق کو نظر انداز نہ کیا جاۓ اور فوراً معالج سے رجوع کیا جاۓ
============================================================================================================
میرے مزید بلاگز جو کہ صحت ، اسلام ، جنرل نالج اور دنیا بھر کی معلومات سے متعلق ہیں ، ان سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے مندرجہ ذیل لنک کا وزٹ کیجئے
http://www.filmannex.com/Zohaib_Shami/blog_post
میرے بلاگز پڑھ کر شیئر کرنے کا بہت بہت شکریہ
اگلے بلاگ تک کے لئے اجازت چاہوں گا
الله حافظ
دعا کا طالب
زوہیب شامی