ملتان پاکستان کا بہت زیادہ پرانا شہر ہے اس کا پرانا نام مولتان ہے اس کا شمار پاکستان کے بڑے شہروں میں ہوتا ہے اس کو صوفیائے کا شہر بھی کہا جاتا ہے
کیونکہ اس میں اولیاء کرام کے مزرات بھی ہیں جس میں شاہ رکن عالم بہاوالدین زکریا ملتانی شاہ شمس بابا بہرام شاہ یہ پاکستان کا اسلامی شہر بھی ہے ہر سال اس شہر میں دعوت اسلامی کا بہت بڑا اجتماع بھی ہوتا ہے
جس میں دنیا بھر سے لاکھوں فرزندانے اسلام شرکت کرتے ہیں یہ شہر صنعتی اور تعلیمی سرگرمیوں کا مرکز بھی ہے اس میں بہاوالدین زکریا یونیورسٹی بھی جس کا شمار دنیا کی یونیورسٹی میں ہوتا ہے یہ یونیورسٹی ملتان کی قدیم تعلیمی درسگاہ ہے اس کا رقبہ تقریبا تیس ایکڑ سے زیادہ یہ بہت سے شعبوں میں طلبا اور طلبات کو تعلیم سے آگاہ کر رہی ہے
یہ ملتان شہر سے باہر بوسن روڈ پر واقع ہے اس میں نشتر ہسپتال بھی ہے جس کو سردار عبدالرب نشتر نے تعمیر کروایا تھا اس نشتر میں ایک میڈیکل کالج بھی بنایا گیا ہے اس کے علاوہ اس میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کالج ہے جس میں یہ الیکٹریکل ٹیکنالوجی سول ٹیکنالوجی مکینیکل ٹیکنالوجی اور بھی کافی شعبوں
میں یہ کالج طلبا کو فنی تعلیم سے آراستہ کر رہا ہے اس میں دو کامرس کالج بھی ہے ایک قاسم پور کالونی اور دوسرا کالج دیرہ اڈا پر واقع ہے اس میں کافی اچھے ہوٹل بھی ہے
اس میں ایک ہوٹل کا نام رمادہ ہوٹل ہے جس میں باہر سے آئے ہوے مہمان ٹھہرتے ہیں اس شہر کی آبادی تقریبا اسی لاکھ کے قریب ہے اس شہر کو خوبصورت بنانے میں سابق وزیراعظم یوسف رضآ کا ہاتھ ہے یہ ایک صنعتی شہر ہے اس میں کافی ساری فیکٹریاں ہے
جن میں ٹیکسٹآئل ملز جوس کی فیکٹری آٹو موبائلز کی انڈسٹری سپرے کی فیکٹری اور بھی بہت سی فیکٹریاں ہیں