تعلیم کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے پہلے حصے میں وو تعلیم شامل ہے جو انسان کو معاشرے میں رہنے کے قابل بناتی ہے جو انسانی شخصیت کے ہر پہلو کو تیار کرتی ہے جو اسے شعور سختی ہے معاشرتی ادب سختی ہے جسے حاصل کرنے سے انسان ایک قابل قدر شہری بن جاتا ہے اسے ہم سماجی تعلیم کا نام دے سکتے ہیں .
اس کے ساتھ ساتھ وو تعلیم جو انسان کے اندر روحانی سکوں پیدا کرے اور ظاہری حسن میں نکھار پیدا کرے . انسانیت کو اعلی مقام عطا کرے انسان کے اندر بولنے کا شعور پیدا کرے . اسے ہم فنی تعلیم کا نام دیتے ہیں
فنی عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں ہنر یا کاریگری . جو ہمیں کسی بھی طرح کا ہنر اور کاریگری سکھانے میں مددگار ثابت ہو سکے . فنی تعلیم کی کافی اقسام ہیں جن میں لوہار ، بڑھی ، جولاہے ، اور معمار فن سے ہی تعلق رکھتے ہیں یہی فن مختلف مصنوعات وغیرہ بنانے میں بھی استمال ہوتے ہیں
فنی تعلیم عملی تربیت مختلف مشینوں سے مطلق بھی ہو سکتی ہے جیسے انجینرنگ کی تعلیم تجارت سے بھی اس کا تعلق ہو سکتا ہے . صنعتی اور زرعی تعلیم کے ساتھ ساتھ تب کی تعلیم بھی اس میں شامل ہوتی ہے
فنی تعلیم کا بنیادی مقصد فرد کو ہر خاص شعبے میں عملی تربیت دیتا ہے . تا کہ وہ خود میں موجودہ صلاحیتوں کو اجاگر کر سکیں . اس صلاحیتوں کے استمال سے وہ نہ صرف خوشحال زندگی کی بنیاد ڈالے گا بلکہ ملک اور قوم کی ترقی میں بھی اپنا کردار بڑھ چڑھ کر ادا کرے گا