قائد اعظم کے چودہ نکات
نہرو رپورٹ ہندووانہ ذہنیت کی آئنہ دار تھی جس میں مسلم مفادات کو ایک سرنظر انداز کردیا گیا قائد اعظم نے نہرو رپورٹ قبول کرنے سے انکار کردیا اور مسلمانوں کا موقف پیش کرنے کیلئے چودہ نکات پر مشتمل رہنما اصولوں کا ایک خاکہ پیش کیا قائد اعظم نے 1929 مارچ میں مسلم لیگ کی میٹنگ دہلی میں بلائی اور اسی اجلاس میں چودہ نکات پیش کئے31 مارچ 1929کو قائد اعظم نے جو چودہ نکات وو درج ذیل ھیں
وفاقی طرز آیین
آیندہ آیئن وفاقی طرز کا ہوگا جس میں دیگر معاملات صوبوں کے سپرد کردئیے جائیں
صوبائی خودمختاری
تمام صوبوں کو ایک ہی اصول پر داخلی خودمختاری دی جاۓ
اقلیتوں کو موثر نمائندگی
ہر صوبہ کی قانون ساز اسمبلی میں اقیلتوں کو موثر نمائندگی دی جاۓ تاہم کسی صوبہ کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل نہ کیا جاۓ
جداگانہ انتخاب
ملک میں انتخابات جداگانہ طرز پر کراۓ جاۓ
مرکزی اسمبلی میں مسلمانوں کی نمائندگی
مرکزی اسمبلی میں مسلمانوں کی نمائندگی ایک تہائی سے کم نہ ہو
صوبوں کی حدود میں تبدیلی
اگر کسی وقت صوبوں کی حدود کا ازسر نوتعین کیا جاۓ تو یہ تبدیلی بنگال پنجاب اور صوبہ سرحد میں مسلمانوں کی اکثریت پر اثر انداز نہ ہو
قوموں کی آزادی
تمام قوموں کو آزادی مذهب آزادی عبادت آزادی رسومات آزادی تعلیم آزادی تبلیخ اور آزادی اجتماع کی ضمانت دی جاۓ
قراداد یا تحریک پیش کرنے کا طریق کار
کوئی بل قراداد یا تحریک کسی بھی قانون ساز اور انتخابی ادارہ میں پیش نہ کی جاۓ اگر اس بل قرارداد یا تحریک سے متاثر قوم کے تین چوتھائی لوگ اس
کی مخالفت کریں
سندھ کی بمبئی سے علیحدگی
سندھ کو بمبئی سے علیحدہ کردیا جاۓ اور اسے جداگانہ صوبہ کی حثیت دی جاۓ
سرحد اور بلوچستان میں اصلاحات
صوبہ سرحد اور بلوچستان میں دوسرے صوبوں کی طرح اصلاحات نافذ کی جائیں
مسلمانوں کی تہذیب و ثقافت کا تحفظ
دستور میں ایسے تحفظات رکھے جائیں جن سے اسلامی تہذیب و ثقافت کا تحفظ ہوسکے اور مسلمانوں کی تعلیم میں ترقی ہو اور ان کی زبان خانگی قوانین اورادقاف کا تحفظ ہوسکے
مرکزی اور صوبائی وزارتوں میں مسلمانوں کی نمائندگی
مرکزی اور صوبائی وزارتوں میں مسلمانوں کو ایک تہائی نمائندگی دی جاۓ اور مسلمانوں کی شمولیت کے بغیر کوئی کابینہ تشکیل نہ دی جاۓ
مسلمانوں کو ملازمتیں فراہم کرنا
مسلمانوں کو اہلیت و قابلیت کی بنا پر سرکاری اور خودمختار اداروں میں دیگر ہندوستانیوں کے پہلو ملازمتیں فراہم کی جائیں
آئین میں ترامیم
وفاق میں شامل تمام صوبوں اور ریاستوں کی حمایت اور منظوری کے بغیر مرکزی قانون ساز اسمبلی آئین میں تبدیلی و ترمیم نہ کرے
چودہ نکات کی اہمیت
ہندووں کی زیادتیوں کے باوجود برصغیر کے مسلم اتحاد کے زبردست حامی رہے لیکن کانگرس نے اسے مسلمانوں کی کمزوری سمجھا نہرو رپورٹ نے مسلم
قائدین کو اپنے سے منتظر کردیا اس مرحلے پر قائد اعظم نے چودہ نکات پیش کرکے نہرو رپورٹ کا منہ توڑ جواب دیا ان نکات نے ثابت کردیا کہ ہندوستان
میں دو قومیں آباد ھیں اور برصغیر کی سیاست میں مسلمانوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا
قائد اعظم کے چودہ نکات
Posted on at