جانی ڈیپ

Posted on at



جان کرسٹوفر ''جانی ڈیپ'' 9 جون 1963 کو امریکی ریاست کینٹکی میں پیدا ہوۓ. جانی کا باپ ایک انجینئر اور ماں ویٹرس تھی. اپنے بچپن میں جانی کو اپنے ماں باپ کی وجہ سے کئی بار شہر بدلنا پڑا. آخر کار جب جانی ڈیپ 1978 میں 15 سال کے تھے، ان کے ماں باپ کے بیچ طلاق ہو گئی. اس کی ماں نے دوسری شادی رابرٹ پالمر سے کی جن کے بارے میں جانی ڈیپ نے کہا کہ وہ اس کے لئے آئیڈیل اور مثال تھے. 12 سال کی عمر میں جب جانی کو گٹار کا تحفہ ملا تو انہوں نے کئی بینڈز کیلئے گٹار بجانا شروع کر دیا.



اپنے ماں باپ کی طلاق کے بعد جانی نے اسکول جانا چھوڑ دیا تاکہ وہ میوزیشن بن سکے. دو ہفتوں بعد اس نے دوبارہ اسکول جانا چاہا تو اس کے پرنسپل نے اس سے کہا کہ اسے اپنے خواب کو پورا کرنا چاہیے. تو اس نے اپنے جیسے نوجوان لڑکوں کے ایک گروپ کے ساتھ کام کرنا شروع کر دیا. جب ان کے بینڈ کو ایک ریکارڈ کمپنی سے ڈیل ملی تو یہ لوگ لاس اینجلس چلے آے اور اپنے بینڈ کا نام ''سکس گن میتھڈ'' رکھا. لیکن یہ بینڈ اپنا گانا ریکارڈ کروانے سے پہلے ہی ختم ہو گیا. اس کے بعد جانی ڈیپ نے "روک سٹی اینجلز" کے ساتھ اپنا رشتہ جوڑ لیا. دسمبر 24، 1983 کو ڈیپ نے "لوری این ایلیسن" سے شادی کر لی جو کہ اس کے بینڈ کے سنگر کی بہن تھی. شادی کے بعد جانی کی بیوی بطور میک اپ آرٹسٹ کام کرتی رہی اور خود جانی چھوٹے موٹے کئی کام کرتا رہا. حتی کہ فون پہ پینسلوں کی مارکیٹنگ بھی کرتا رہا. ایک دن اس کی بیوی نے اسے اداکار "نکولس کیج" سے ملوایا جس نے جانی کو بطور اداکار اپنا کیرئر شروع کرنے کی تجویز دی. جانی کو اپنا پہلا اچھا کردار 1984 کی کلاسک ڈراؤنی فلم "نائٹ میئر آن ایلم سٹریٹ" میں ملا لیکن جس فلم نے جانی کی شہرت کی بلندی پی پہنچایا وہ "آیدوورڈ سیزر ہینڈز" تھی. جو کہ بہت کامیاب رہی. اسی سال اس کی ایک اور فلم "بینی اینڈ لون" ریلیز ہوئی. یہ فلم بھی بہت بڑی ہٹ ثابت ہوئی. 1994میں جانی کو ہدایتکار " ٹم برٹن" کے ساتھ ایک فلم ملی جس میں اس نے 20 صدی کے برے ترین ہدایتکار "ایڈووڈ" کا کردار نبھایا. اس کردار کیلئے جانی کو گولڈن گلوب ایوارڈ کیلئے بھی منتخب کیا گیا. نیویارک ٹائمز نے اس فلم کے بعد جانی ڈیپ کو "سرٹیفائیڈ گریٹ ایکڑ" کا خطاب دیا. 1997 میں جانی کو "ایل پچینو" کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا. یہ فلم تھی "ڈونی براسکو". یہ فلم بھی بہت بڑی ہٹ ثابت ہوئی جس میں جانی کا سب سے بہترین کام نظر آیا.



اسکے بعد 2003 تک جانی کی کوئی فلم کامیاب نہ ہو سکی. اور اس پر ناکام اداکار کی مہر لگ گئی. اس وقت جانی نے یہ فیصلہ لیا کہ وہ صرف وہی کردار کرے گا جو اسے اچھا اور بہترین لگے گا نہ کہ وہ کردار جو باکس آفس پہ کامیاب ہوں. 2003 میں ہی جانی کو "والٹ ڈزنی" کی فلم "پائریٹ آف دی کیریبین" کے پہلے پارٹ میں کام کرنے کا موقع ملا. جس میں اس نے اپنا لیجنڈری کردار "کیپٹن جیک سپیرو" ادا کیا. اس فلم کے لئے جانی کو اکیڈمی ایوارڈ کی بیسٹ ایکٹر کیٹگری میں منتخب کیا گیا. 2004 میں جانی کو ایک بار پھر فلم "فائنڈنگ نیورلینڈز" کیلئے منتخب کیا گیا. 2005 میں جانی کی فلم "چارلی اینڈ دی چاکلیٹ فیکٹری" ریلیز ہوئی، اس فلم کیلئے بھی جانی کو گولڈن گلوب ایوارڈ کی بیسٹ ایکٹر کیٹگری میں منتخب کیا گیا. اسکے بعد جانی نے "پائریٹ آف دی کیریبین" کے سیکوئل "ڈیڈ مینز چیسٹ"( 2006)، "ورلڈز اینڈ" (2007 ) اور "آن سٹرینج ٹائیڈز" (2011 ) میں کام کیا. یہ تمام فلمیں بہت بڑی ہٹ ثابت ہوئیں. آج "جانی ڈیپ" ہالی ووڈ کا ایک بہت بڑا نام ہے. 51 سالہ جانی ڈیپ کا کہنا ہے کہ مشکلات ہر ایک پر آتی ہیں مگر کامیاب وہی رہتا ہے جو ثابت قدم رہے.



About the author

omi-khan

my name is Umair ahmad. i am from sahiwal, pakistan. i love to read, right playing games on my pc. i love share my thoughts so i joined Film Annex.

Subscribe 0
160