خواب اور خوف

Posted on at


خواب اور خوف

ماہرین نفسیات کہتے ہیں کہ خواب اور خوف کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ بچوں اور بڑوں کے خواب میں ایک نمایا فرق یہ بھی ہوتا ہے کہ بچے عام طور پر درائونے خواب دیکھتے ہیں، بلکہ ایک عجیب تجربے کے مطابق ۸۰ فیصد بچے ڈرائونے خواب دیکھتے ہیں۔ بڑوں کا غصہ، ڈانٹ پیٹ اور چھوٹے چھوٹے خوف زدہ کر دینے والے واقعات اس کی وجہ ہیں۔ اس خوف کا فوری علاج یہ ہے کہ بچے کو ڈاٹنے ڈپٹنے اور رات کو سونے سے پہلے ڈرائونے قصے کہانیاں سنانے سے پرہیز کریں اور جہاں تک ممکن ہو مارنے پیٹنے سے گریز کریں اور اس بات کا خیال رکھیں کہ اس کے دوست اس کو ناجائز طور پر تنگ نہ کریں اور نہ ہی مختلف دھمکیاں دیں۔ ڈرائونے خواب نیان کر دینے سے بچے کا خوف کم ہو جاتا ہے۔ روزانہ صبح اس سے اس کے خواب کے بارے میں پوچھیں اور اگر وہ کوہی ایسا خواب بتائے تو بچے کو شفقت اور پیار سے اس خواب کی کوئی آسان اور سمجھ آنے والی تعبیر بتا کر اس کے خوف کو کم کرنے کی کوشش کریں۔ بچوں کو اگر کسی مفید اور تعمیری مشغلے میں مصروف رکھا جائے تو وہ ڈرائونے خواب کم دیکھتے گے۔


اکثر والدین بچوں کو رونے سے چپ کرانے یا کسی نہ پسندیدہ کام سے روکنے کے لیے طرح طرح سے انھیں ڈرانے کی کوشش کرتے ہیں۔ مثلا سانپ،شیر یا کتے کے آنے کا خوف، یا یہ کہ جادوگرنی آجائے گی، یا جن تمہیں لے جاہے گا یا مانو تمہیں کاٹ لے گی وغیرہ وغیرہ۔ جدید تحقیق سے یہ بات سابت ہو گئی ہے کہ اس طرح ڈرانے سے بچے بزدل اور درپوک بن جاتے ہیں، سہمے رہتے ہیں اور ان میں خوداعتمادی قطعا پیدا نہیں ہوتی۔ یہی خوف بڑے ہونے کے بعد بھی انہیں مختلف شکلوں میں ڈراتے رہتے ہیں۔


والدیں کا فرض ہے کہ ان میں کسی طرح کا خوف اور حساس کمتری پیدا نہ ہونے دیں، بلکہ ان میں بہادری اور خوداعتمادی کا جزبہ پیدا کرنے کے لیے انہیں نماز کا عادی بناہیں، انہیں مسلمان مجاہدیں کی بہادری اور ہمت کی کہانیاں سنائیں اور خوف زدہ کر دینے والے واقعات کم سے کم سنایئے۔



About the author

Khanbaba

Abdulbasit is the blogger and seo expert and made several blogs on Blogger Platform,and worked for several other bloggers. Eg: ehowbloggers etc. And now he is working on filmannex.. Abdulbasit is also ethical hacker and pen-tester. He has also done a job for different groups named as LOLSec 2,Pakistan cyber…

Subscribe 0
160