حج اور اسکی عالمگیرت

Posted on at


حج اور اسکی عالمگیرت


حج اسلام کا پانچواں رکن ہے۔ یہ عرنی زبان کا لفظ ہے اور اسکے معنی ہیں "ارادہ کرنا" اور " قصد کرنا" ہیں ۔ شریعت کی اصلاح میں ۸ ذولحجہ ۱۳ ذولحجہ کے مقررہ کردہ دنوں مین عبادت کی نیت سے مکہ مکرمہ میں کعبتہ اللہ کی ذیارت اور شعائر اللہ کو ادا کرنا حج کہلاتا ہے۔


 


            حج کی اہمیت اسلام بہت ذیادہ ہے۔ حج ہر عاقل، بالغ اور صاحب استطاعت مسلمان پر ذندگی میں ایک بارادا کرنا فرض ہے۔ حج کی فرضیت کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔


          اور اللہ تعالیٰ کا لوگوں پر یہ حقق ہے کہ جو بھی بیت اللہ شریف تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو وہ حج  کرے


یعنی حج فرض ہونے کے لئے استطاعت کا ہونا شرط ہے اور اس سے مراد یہ ہے کہ وہ راستے کے اخراجات پورے کر سکتا ہو اور پیچھے گھر والوں کی لئی بھی خرچ چھوڑ سکتا ہو۔ وہ صحت مند اور آزاد ہو اور اس کا راستہ بھی پر امن ہو۔ استطاعت رکھتے ہوئے بھی حج ادا نہ کرنے والے کو رسولؐ نے یہودی یا نصرانی ہو کر مرنے جیسا قرار دیا ہے


حج کی فرضیت پر رسول اللہؐ کا فرمان ہے۔ : " اے لوگو! تم پرحج فرض کیا گیا ہے پس تم حج کرو۔"


" حج مبرور کرنے والے کی جزی جنت ہے۔"


ایک اور جگہ ارشاد فرمایا۔:


            "جس نے حج اس طرح ادا کیا جس میں گناہ اور برائوں سے بچا رہا وہ ایسے پاک و صاف ہو کر واپس لوٹےگا جیسے وہ پیدائش کے وقت گناہوں سے پاک پیدا ہوا تھا۔"


رسول اللہؐ نے حج کی اہمیت یوں بیان فرمائ کہ اسے ایمان اور جہاد کے بعد سب سے افضل عبادت قرار دیا۔ حج کے ایام میں ۹ ذوالحجہ ، عرفہ کے دن کی اہمیت بھت ذیادہ ہے۔ رسول اللہؐ نے فرمایا کہ عرفہ کا دن شیطان کے ذلیل اور رسوا ہونے کا دن ہے اور اس دن اللہ تعالیٰ کی رحمت خوب برستی ہے  اور مومنوں کو گناہوں کی معافی مل جاتی ہے۔ رسول اللہؐ نے فرمایا کہ جو مسلمان عرفہ کا دن احرام کی حالت میں گزارتا ہے تو اس دن کا سورج اس کے گناہوں کو لیکر ڈوبتا ہے۔


           


 حج کے بارے میں احادیث نبویہ کا نچوڑ یہ ہیکہ حج کی عبادت دراصل توبہ اور بندگی کا پھل لاتی ہے۔ یہ انسان کو گناہوں سے پاک کر کے ایک نئ پر امید ذندگی کی راہ دکھاتی ہے ۔ اس طرح انسان اپنے  سابقہ گناہوں سے مبرا ہو جاتا ہے اور اب ذیادہ سے ذیادہ نیکیوں پر نظر رکھنا اس کی ہمت کو جوان کر دیتا ہے۔


مناسک حج


             مناسک ، منسلک کی جمع ہے اس کا مطلب عبادت کا طریقہ ہے۔


جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے


 " ہم نے ہر ایک امت کے لئے عبادت کا ایک طریقہ مقرر کر دیا ہے۔"


مناسک حج میں کچھ فرائض ، کچھ واجبات اور سنتیں ہیں ۔


مناسک حج میں احرام باندھنا ، نیت کرنا ، وقوف عرفہ اور طواف زیارت کرنا فرض ہیں ۔


                           


سعی کرنا ، رمی کرنا ، طواف وداع کرنا ، بال منڈوانا اور مزدلفی میں رات کا قیام کرنا واجبات ہیں۔



حج میں تمام قولی، فعلی اور مالی عبادتیں یکجا ہو جاتی ہیں ۔ مثلاً نماز، ذکر الٰہی کی صورت میں ، ذکوۃ مالی قربانی کی صورت میں ،  روزہ نفسنی خواہشات سے دور رہنے کی صو ت میں جہاد تزکئہ نفس کی صورت میں۔ انہیں محنتوں کے باعث رسول اللہؐ نے خواتین کا حج کرنا گویا جہاد قرار دیا۔


 


حج کی عالمگیریت           


            حج کی عبادت دین اور دنیا کی جامع ہے ۔ ملت اسلامیہ سے تعلق رکھنے والے افراد جو مختلف ملکوں اور خطوں سے آتے ہیں۔ ان کی  ذبانیں، لباس اور تمدن مختلف ہوتے ہیں لیکن سب اسلام کے باعث متحد ہو جاتے ہیں اور اکٹھے ایک ہی جگہ ایک ہی طریقہ سے ایک جیسے کامات اور شعائر ادا کرتے ہوئےعالمگیر اسلامی مرکزیت قائم کرتے ہیں۔ 


        


مساوات


 تمامحجاض کرام ایک ہی طرح احرام میں ملبوس ہوتے ہیں ۔ رنگ نسل اور ملک کی تخصیص مٹ جاتی ہے، کوئ امیر یا غریب نہیں ہوتا۔


 


عربی دبان سے واقفیت       


            حج کے دوران  مختلف ذکر، اذکار اور سعودی عرب میں چند دن قیام کی صورت میں مسلمان کو اپنی دینی ذبان عربی کو سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔ اس طرح عربی ذبان امت مسلمہ کے اتحاد کا سبب بنتی ہے۔


 


اخوت اسلامی کی عملی تربیت


            تمام مسلمان بھائ بھائ ہیں۔ حج کے دوران مختلف ملکوں، ذبانوں اور لباسوں کے پہننے والے لوگ ایک جگی پر اکھٹے ہو کر اللہ تعالیٰ کا حکم مانتے ہوئے ایک دوسرے سے محبت، رواداری اور عفوودرگزر کرتے ہیں۔ اس طرح آپس میں اخوت کے جذبات مظبوط ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی تربیت ہوتی ہے۔


بین الاقوامی تجارت


            حج کے موقے پر دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان مکہ مکرمہ میں جمع وہ جاتے ہیں ان کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے بین الاقوامی تجارت حرکت میں آتی ہے اور مسلمانوں کی معیشت پھلتی پھولتی ہے۔


 


اسلامی تنظیموں کی ملاقات


            حج عالمی اسلامی تنظیوں کو آپس میں مل بیٹھنے کا موقع فراہم کرتا ہے اور وہ  سب مل کر باہمی دل چسپی کے امور پر فیصلے کرتے ہیں۔


شہر مکہ کی عظمت کا اظہار


            حج کے موقع پر دنیا بھر سے میڈیا مکہ مکرمہ حاجیوں اور حج کے انتظامات کی کوریج کرتا ہے۔ اور پوری دنیا میں مکہ مکرمہ کی عظمت کا اظہار ہوتا ہے۔


 


مزید اچھے بلاگ پڑھنے کیلۓ یہان کلک کریں۔


مجھے سبسکرائب کرنے کیلۓ یہان کلک کریں۔


 



About the author

Haseeb9410

I want to share my ideas , and became a best writer.

Subscribe 0
160