میراث

Posted on at


اگر ہمیں یہ تسلیم ہے کہ رب کائنات کا کا پسند دیدہ مذھب اسلام ،اور پسندیدہ نبی اخر الزمان ہیں تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ خدا مذھب اسلام کے ماننے والوں اور اپنے نبی کے نقوش پر چلنے والوں کی دستگیری نہ فرماے .اور انہیں دین و دنیا کی عظمتیں اور رفعتیں نہ کریں .لکن اس کے لئے محمّد سے وفا کی شرط کو شرط اول قرار دیا گیا ہے .جو عشق و وفا کی اس میزان پر اترے خداۓ لم یزل نے انھیں لوح و قلم تک سوونپ کر صاحب تقدیر بنا دیا .جنھوں نے اس وفا سے روح گردانی کی تاریکیاں ان کا مقدر بن گئی


                


ہمارے اسلاف کے ہمہ نوع کارنامے ،خوا وہ علم و فنون کے مرغزار ہوں یا جنگ و جدل کے میدان میں یا سائنسی تجربات کی معجز نمایاں ،علم و نجوم کی کرامت ہوں یا فن شعر کی مبادیات ، فنون لطیفہ ہوں یا فنون مفیدہ ، غرض علم کے ہر شعبہ جات میں ان کی کامیابیاں دراصل اسلام اور صدر اسلام سے فیضیابی کا نتیجہ تھیں . یہ اصل میں وہ حقیقی عقل رکھنے والے لوگ تھے جن کے لئے قرآن نے اوللالباب کا لفظ استمال کیا ہے . ان لوگوں کے مرتبہ دانایی میں قرآن کریم ایک لازمی مضمون کی حسیات سے شامل تھا .



ٹیب ہی تو ان کی زندگیوں میں برکتیں اور عمال میں حرکت تھی . دلوں میں ایمانی حرارت تھی اور روحوں میں عشق محمّد کی تمازت تھی . جس کی بدولت زندگی اور علم کے ہر محاذ پر فاتح اور نصرت ان کا مقدر اور عزت اور شوھرت اور حکومت ان کے لئے فرش راہ تھیں


.



About the author

160