بچوں کے ساتھ ماں باپ کا برتاؤ

Posted on at



اولاد یعنی بچے الله کی ایک ایسی نعمت ہیں جو الله پاک ہر ایک کو نہیں دیتا. اولاد میں بیٹے کو نعمت اور بیٹی کو رحمت کہا گیا ہے. لیکن ہم میں سے اکثر لوگ اس چیز کی پروا نہیں کرتے. اور اپنے بچوں کو بےجا تشدّد کا نشانہ بناتے ہیں اور گالم گلوچ کرتے ہیں.



بچے تو معصوم ہوتے ہیں انہیں نہیں پتہ ہوتا کہ وہ جو کام کر رہے ہیں وہ صحیح ہے یا غلط. ماں باپ کو چاہیے کہ ایسی حالت میں اپنے بچوں کو سمجھائیں. انہیں پیار سے سمجھائیں گے تو وہ لازمی اس چیز سے باز آ جایئں گے. ہاں اگر وہ بار بار سمجھانے کے باوجود باز نہ آئیں تو انہیں الگ کمرے میں لٹائیں. ان کی پاکٹ منی عارضی طور پر بینڈ کر دیں. کیونکہ بچے کیلئے اس کے ماں باپ ہی رول ماڈل ہوتے ہیں. بچے اپنے ماں باپ سے سیکھتے ہیں. اگر آپ انہیں غلط کام پر گالیاں دیں گے یا ماریں گے تو بچہ یہ چیز سیکھے گا کہ غلط کام کرنے پر دوسروں کو گالیاں دی جا سکتی ہیں یا انہیں مارا جا سکتا ہے. جو کہ یقینا آپ کے لئے خوش گوار نہیں ہو گی.



 



بعض ماں باپ ایسے بھی ہوتے ہیں جو کماتے تو بہت ہیں مگر بچے کی جائز ضروریات پر بھی ایک روپیہ خرچ کرنے کو آمادہ نہیں ہوتے. الله تعالی نے ماں باپ پر یہ فرض کیا ہے کہ وہ اپنے بچے کی کفالت کریں. اس کے علاوہ بچوں کی ہر جائز ناجائز خواہش بھی مت پوری کریں اس طرح آپ کا بچہ سمجھوتہ کرنا یا صبر کرنا نہیں سیکھے گا. اور بڑا ہو کر بھی بچپن کی طرح ہر خواہش پر ڈٹ جایا کرے گا. یہ چیز بھی آپ اور آپ کے بچے کی لئے خطرناک ہے. بچوں کے ساتھ ہمیشہ اعتدال کے ساتھ چلیں.



اس کے علاوہ بعض لوگ اپنے بچوں میں تفریق بھی کرتے ہیں. مثال کے طور پر، کئی لوگ بیٹوں کو بیٹیوں پر فوقیت، ذہین بچے کو نالائق پر اور چھوٹے بچوں کو پڑے بچوں پر فوقیت دیتے ہیں جیسے کہ ' تم بیٹی ہو تم نے پڑھ کر کیا کرنا ہے، تم تو ہو ہی نالائق جاؤ اپنے دوسرے بھائی بہن سے سیکھو اور بیٹا وہ چھوٹا ہے نہ آپ خیال کیا کرو چوتھے بھائی بہن کا، غرض کہ اس طرح کی بیشمار باتیں ہیں جو ہم ہر روز کرتے ہیں اور بچوں میں تفریق پیدا کرتے ہیں. سب بچے برابر ہیں الله نے ہر ایک کو کسی خاص ہنر کے ساتھ اس دنیا میں بھیجا ہے. بیٹیاں عموما اپنے ماں باپ کی خدمت بیٹوں سے زیادہ کرتی ہیں اکثر اوقات ووہی نالائق بچا زندگی کی دوڑ میں آگے نکل جاتا ہے. سب سے خطرناک چھوٹوں کو بڑوں پر فوقیت ہے. ایک تو بڑے بچوں میں چھوٹوں کی نفرت پنپتی ہے کیونکہ وہ دکھات ہے کہ ماں باپ چھوٹے کو زیادہ پیار کرتے ہیں دوسرا آپ چھوٹے کو چھوٹا کہ کر کوئی کام کرنے نیں دیں گے اسے کچھ سیکھنے کا موقع نہیں دیں گے تو وہ زمانے کی چال میں پیچھے رہ جائے گا. کیونکہ آپ نے اسے کبھی کوئی کام کرنے کا موقع نہیں دیا ہو گا.



الله پاک مجھے اور آپ کو اپنی اولاد کے ساتھ ان کے حق میں بہتر، اچھا اور بہترین سلوک کرنے کی توفیق عطا فرماے. آمین!



About the author

omi-khan

my name is Umair ahmad. i am from sahiwal, pakistan. i love to read, right playing games on my pc. i love share my thoughts so i joined Film Annex.

Subscribe 0
160