ہوائی جہاز کا سفر
آج میں آپ کو اپنے بھائی کی کہانی سناتی ہوں جب وہ پہلی دفعہ لاہور سے کراچی گئے اور انہوں نے پہلی دفعہ ہوائی جہاز کا سفر کیا جب پہلی دفعہ وہ ہوائی جہاز میں سفر کیا تو بہت ڈرے ہوئے تھےان دنوں بہت سارے ایسے واقعات پیش آتےجن سے پورے ملک میں پریشانی پھیل جاتی اور اوپر سے کراچی کے حالات سے لوگ بہت پریشان تھے کہ آئے دن کراچی میں بم دھماکے ہوتے تھے یا لوگوں کو اغوا کیا جاتا تھا یا اسطرح کے اور واقعات پیش آتے تھے وہ پریشانی سے خالی نہیں تھے۔
بھائی جان جب جہاز میں بیٹھے تو ان کے ساتھ ایک اور آدمی تھاجو پہلی دفعہ سفر کر رہا تھا جب جہاز اڑا تو کچھ دیر بعد اس آدمی نے ائیرہوسٹس کو بلا کر کہا کہ یہ پیلا پیلا آئل جہاز کہ ایک سائیڈ سے کیوں نکل رہا ہے وہ یہ کہہ کر چلی گئی کہ یہ کچھ نہیں ہے بعض دفعہ ایسا ہو جاتا ہے آپ پریشان نہ ہوں جب وہ چلی گئی تو اس نے بھائی جان سے مخاطب ہو کر کہا کہ اگر یہ پھٹ گیا تو کیا ہو گا میرے تو چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اگر میں مر گیا تو ان کا کیا ہو گا۔
بھائی جان کہتے ہیں کہ یہ سن کر میری اتنی طبعیت خراب ہوئی کہ مجھے کچھ ہوش نہیں رہا کہ میں کہاں ہوں جمھے تب پتہ چلا جب کہا گیا کہ کراچی ائیر پورٹ پر اترانے میں پانچ منٹ رہ گئے ہیں کہتے ہیں تب میری جان میں جان آئی کہ ہم خیروآفیت سے کراچی پہنچ گئے ہیں۔
کہتے ہیں میں نے دل میں کہا کہ میری توبہ اگر میں دوبارہ جہاز میں بیٹھا اب میں کراچی آنے کے لیے بس کا یا ٹرین کا سفر کروں گا کیونکہ میری طبعیت بہت خراب ہوئی ہے۔
اب جب کبھی بھائی جان نے کراچی جانا ہوتا ہے تو میں ان کو مذاق کرتی ہوں کہ جہاز سے چلے جاؤ کم وقت لگے گا اور آسانی سے پہنچ جاؤ گے تو کہتے ہیں میں بس سے یا ٹرین سے چلا جاؤں گا اگر ٹرین یا بس میں مجھے مجھے کچھ ہو گا تومیری باڈی تو مل جائے گی اور اگر جہاز میں بیٹھوں گا توکچھ نہیں ملے گا۔
اللہ میرے بھائی جان کو اپنی حفاظت میں رکھے اور زندگی کے ساتھ ساتھ دنیا اور آخرت کی ساری کامیابیاں اور خوشیاں ان کو نصیب فرمائے آمین و ثم آمین۔