آپ کا اصل نام یوسف تھا آپ کے ولد محترم کا نام نجم الدین تھا آپ کے والد ایک ملازم کے طور پر کام کرتے تھے آپ پیدائشی زہین اور متقی انسان تھے
آپ نے عیسائیوں کو شکست دی آپ نے بیت المقدس کو فتح کیا آپ نے اس کو فتح کے بعد مسلمانوں کے حوالے کر دیا تھا آپ شجاعت اور استقلال کے پیکر تھے
آپ نے اپنی زندگی کو فقرانہ طور پر گزارا آپ کافی ملکوں کے حکمران بھی رہے لیکن آپ رہتے ایک خیمے میں تھے آپ مسلمانوں ایک دلیر آدمی تھے زیادہ تر آپ مجاہدین کے ساتھ رہتے تھے
آ پ زیادہ تر سردیوں کی جنگ لڑتے تھے آپ زیادہ تر کم فوج کے ساتھ زیادہ دشمن کا مقابلہ کرتے تھے آپ نے اپنی سلطنت کے لیے غریب عوام کے لیے لنگر خانے مدارس اور شفاخانے بنائے تھے
اس لیے آپ کی سلطنت ترقی کر رہی تھی آپ کی نہ تو کوئی محل باغ مکان حویلی یا زمین آپ کی بالکل ملکیت نہیں تھی اور آپ وقت پر زکوتۃ بھی ادا کرتے تھے
آپ غریب اور امیر کی عزت بھی کرتے تھے آپ نے شعرا اور ادیبوں کی تنخواہ مقر کی ہوئی تھی آپ کو اشعار بھی بہت پسند تھی جب آپ کے چھوٹے بھائی فوت ہوئے تو آپ نے اس کا اظہار شعر سے کیا آپ نے اپنی سلطنت کے ہر شعر میں مدارس بنائے ہوئے تھے
آپ زیادہ تر غریب یتیم مسکین کا بہت زیادہ خیال کرتے تھے آپ کا اخلاق بہت ہی زیادہ اچھا تھا آگر کوئی ملازم یا خادم سے کوئی غلطی ہو جاتی تو آپ ان کی غلطی کو درگز کر دیتے تھے
آپ کی سلطنت میں زیادہ تر کتاب خانے تھے آپ بڑی سے بڑی غلطی کو معاف کر دیتے تھے آپ نے فرمایاکہ یہ میرا مال نہیں یہ غریبوں کی امانت ہیں