ہمارا قومی کھیل۔ ہاکی۔

Posted on at


 ہمارا قومی کھیل۔ ہاکی۔


جسم کو صحت مند رکھنے کے لیے ورزش اور کھیل بے حد ضروری ہیں۔ جس معاشرے میں کھیل  کے میدان آباد ہوتے ہیں اس معاشرے کی ترقی اور خوشحالی یقینی ہوتی ہے۔ اسی لیے مشہور یونانی فلسفی ارسطو نے کہا تھا کہ صحت مند جسم ہی صحت مند دماغ ہوتا ہے۔ گویا تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل بھی ضروری ہے


 


۔ ہماری تعلیمی درسگاہوں میں کھیل کے میدان ہونا بے حد ضروری ہیں۔ طلبہ کو کھیلنے  کے لیے مناسب وقت ،جگہ اور ماحول فراہم کرنا بھی تعلیمی اداروں ہی کی ذمہ داری ہے۔


جو ادارے اپنے طلبہ کے لیے کیھلوں کا باقاعدہ بندوبست کرتے ہیں ان کے طلبہ چاق و چوبند رہتے ہیں۔ نظم و ضبط کی پابندی کرتے ہیں۔ ان میں جزبہ مسابقت بھی دوسرے بچوں کی نسبت ذیادہ ہوتا ہے۔ اور وہ تعلیمی میدان میں بھی کسی سے پیچھے نہیں رہتے۔ سب سے فائدہ مند بات یہ ہےکہ ایسے طلبہ عملی ذندگی میں ذیادہ کامیاب ہوتے ہیں۔


        


 علاوہ اذیں ان میں مختلف بیماریوں کے قوت مدافعت بھی ذیادہ ہوتی ہے اور وہ زندگی کے نشیب و فراز سے باآسانی گزر جاتے ہیں۔ کھیل میں ہار جیت انہیں اس قابل بنا دیتی ہے کہ وہ اپنی روز مرہ کی زندگی میں پیش آنے والے دکھ سکھ کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکتے ہیں۔


یوں تو ہمارےہاں کئ کھیل کھیلے جاتے ہیں جن میں کرکٹ،والی بال، باسکٹ بال، فٹ بال، بیڈمنٹن، کبڈی، اور ٹیبل ٹینس ذیادہ نمایاں ہیں لیکن ہمارا قومی کھیل ہاکی ہے


ہاکی کا کھیل انیسویں صدی میں مقبول ہوا۔ ۱۹۰۸   اور ۱۹۲۰  کی المپک کھیلوں میں ہاکی کا کھیل بھی شامل تھا۔ ۱۹۲۸ کے بعد اسے المپک کھیلوں کے ہر ٹورنمنٹ میں شامل کیاگیا۔ اگرچہ ہاکی کی طرز کا ایک کھیل قبل از مسیح یونانی بھی کھیلا کرتے تھے اور وسطی دور میں فرانسیسی بھی، لیکن جدید ہاکی کا کھیل برطانیہ میں رواج پزیر ہوا۔


 


 برطانوی فوج جہاں جہاں بھی قابض رہی اس نے وہاں ہاکی کا کھیل بھی متعارف کروایا۔ اکیسویں صدی کے وسط تک یہ یورپ کا مقبول کھیل سمجھا جانے لگا۔ ۱۹۵۲ میں  اسے ایشییاء کھیلوں میں بھی شامل کر لیا گیا۔ ان کھیلوں کا سب سے پہلا میچ نیو دہلی بھارت میں کھیلا گیا۔ بین الاقوامی سطح پر ہاکی کی مقبولیت دیکھتے ہوے ۱۹۷۱ میں ہاکی کا ولڈ کپ شروع کیا گیا۔


پاکستان ہاکی کے میدان میں نمایاں رہا ہے۔ پاکستان ہاکی ٹیم نے تین بار اولمپک چیمپیٔن ہونے کا اعزاز حاصل کیا اور چار مرتبہ ولڑ ہاکی ٹورنامنٹ جیتا جو کہ ایک رکارڑ ہے۔ ہاکی چیمپیٔن ٹرافی متعارف کروانے کا سہرا بھی پاکستان کے سر ہے جس کی ابتدا ۱۹۷۸ میں ہویٔ۔ پاکستانی کھلاڑی ہاکی شایٔقین کے دلوں کی دھڑکن رہے ہیں ۔


 


 اک وقت تھا جب پاکستان ہاکی ٹیم ناقابل شکست سمجھی جاتی تھی۔ پاکستانی کھلاڑیوں کا انداز اور کارکردگی قابل ستایٔش تھی۔ ٖحنیف محمد، شہباز، کلیم اللہ ، سمیع اللہ ، حسن سرور ، قاضی محب اور شہباذ نامور پاکستانی کھلاڑی ہیں۔ سہیل عباسی کی کارکردگی بے حد نمایاں ہے۔ جس کو دنیا میں سب سے ذیادہ گول کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ پاکستان کی ویمن ہاکی ٹیم کیٔ بین الاقوامی میچوں میں شرکت کر چکی ہے۔


 


وطن عزیز میں باصلاحیت کھلاڑیوں کی کمی نہیںض ہے۔ بہترں کوچ بھی موجود ہیں۔ عوام ہاکی کھیل کو عروج پر دیکھنا چاہتی ہے۔



ضرورت اس امر کی ہے کہ ہاکی کے لیے ذیادہ سے ذیادہ وسایٔل مہیا کیے جایٔں اور اس سے زیادہ ضرورت اس امر کی بھی ہے کہ دستیاب وسایٔل کا بیترین استعمال کیا جاۓ، تاکہ پاکستان اپنے قومی کھیل کے بل بوتے پوری دنیا میں اپنا نام روزن کر سکے اور دنیا کی بہترین ٹیموں کا مقابلہ کر سکے۔


وطن عزیز تو سلامت رہے۔


پاکستان ذندہ باد پاکستان پایٔندء باد


 


مزید اچھے بلاگ پڑھنے کیلۓ یہان کلک کریں۔



About the author

Haseeb9410

I want to share my ideas , and became a best writer.

Subscribe 0
160