"نئی روشنی"_ حصہ اول

Posted on at


مغرب کی طرف پھیلی ہوئی پہاڑیوں کے اوپر سورج ڈوب رہا تھا۔آفتابی گولے کا آدھا حصہ پہاڑ کی چوٹی کے نیچے جاچکاتھا اور آدھا حصہ اوپر دکھائی دیتا تھا۔تھوڑٰی دیر کے بعد پورا سورج ابھری ہوئی پہاڑیوں کے پیچھے ڈوب گیا۔اب چاروں طرف اندھیرا چھانے لگا۔سورج آہستہ آہستہ اپنا اجالا سمیٹتا جارہاتھا۔ بظاہر ایسا معلوم ہوتا تھا کہ سارا ماحول گہری تاریکی میں ڈوب جائےگا۔ مگر عین اس وت جب کہ یہ عمل ہورہاتھا آسمان پر دوسری طرف ایک اور روشنی ظاہر ہونا شروع ہوئی۔ یہ بارہویں کا چاند تھا جو سورج کے چھپنے کے بعد اس کی مخالف سمت سے چمکنے لگا اور کچھ دیر کے بعد پوری طرح روشن ہوگیا۔سورج کی روشنی کو گئے زیادہ وقت نہیں گزرا تھا کہ ایک "نئی  روشنی"نے ماحول پر قبضہ کرلیا۔

قدرت کا یہ خوبصورت منظردیکھنے کے بعد میں سوچ رہاہوں کہ اللہ نے کئی زبردست"نشانیاں"اور"اشارے" فراہم کئے ہیں ،ان کے لئے جو انقلابی ہیں ۔ وہ لوگ جو دلوں کی دنیا بدل کر اندھیروں اور ظلمت کے راج کو ختم کرنا چاہتے ہیں ،ان انسانوں کے لئے ایے مناظر میں اللہ نے"نئی روشنی' کا پیغام دیا ہے جو ظلم کو ختم کرنا چاہتے ہیں "جو نظام بدلنا چاہتےہیں اور جولوگ اس دھرتی پر اللہ کے قانون کا نفاذ چاہتے ہیں ۔ یہ دنیا اللہ نے عجیب اماکانات سے بنائی ہے۔یہاں مادہ فنا ہوتا ہے تو وہ توانائی بن جاتا ہے۔تاریکی آتی ہے تو اس کے بطن سے ایک نئی روشنی برآمد ہوجاتی ہے۔ایک مکان گرتا ہے تو وہ دوسرے مکان کی تعمیر کے لئے زمین خالی کردیتا ہے،یہی معاملہ انسانی زندگی کے واقعات کا ہے۔یہاں ہر ناکامی کے اندر سے ایک نئی کامیابی کا امکان ابھرتا ہے۔دو قوموں کے مقابلہ میں ایک قوم آگے بڑھ جائے اور دوسرے قوم پیچھے رہ جائے تو بات یہییں ختم نہیں ہوجاتی۔اس کے بعد ایک اور عمل شروع ہوتا ہے۔بڑھی ہوئی قوم کے اندر عیش پرستی،سستی ،کاہلی اور سہولت پسندی آجاتی ہے۔دوسری طرف گری ہوئی قوم میں محنت اور جدوجہد کا نیا جذبہ اور لگن پیدا ہوجاتی ہے۔

آج اللہ کے نظام کے باغی ہر طر ف چھائے ہوئے ہیں ۔مسلمان قوم جو کہ خدا کے نظام کی محافظ تھی اور جس کے ہاتھوں میں پوری دنیا کی امامت اور قیادت تھی، ان کی اپنی بداعمالیوں،عیاشیوں اور مکاریوں کی وجہ سے کب کی چھینی جاچکی ہے۔ 


TAGS:


About the author

DarkKhan

my name is faisal ......

Subscribe 0
160