ملتان کے مشہور چوک حصہ ساتواں

Posted on at


نشتر چوک اس کا نام اس لیے رکھا گیا کیونکہ اس سے کچھ دور ہی جنوبی ایشیاء کا بہت بڑا ہسپتال ہے جسے نشتر ہسپتال کہتے ہیں یہ عبدالرب نشتر نے ملتان میں تعمیر کروایا تھا اس میں تقریبا ہر بیماری کا علاج کیا جاتا ہے



اس چوک پر تقریبا زیادہ تر بنک اور بورجان اور باٹآ کی شاپش ہیں اس چوک کے مغرب میں سندھ باد ہوٹل اور محکمہ انہار کا دفتر ہے اس کے مشرق میں کچہری چوک اور سپورٹس گراؤنڈ ہیں اس کے شمال میں نشتر ہسپتال ہے اس کے کافی سارے وارڈز ہیں اس میں تقریبا دس کے قریب آئی سی یو وارڈ بھِی



 


ہے جس میں اس مریض کورکھا جاتا ہے جس کی حالت کافی زیادہ ہو اس میں ڈاکٹرز کے علاوہ کوئی نہیں جا سکتا یہ ہسپتال کافی رقبے پر بنا ہوا ہے اس میں ایک ایمرجنسی وارڈ بھی ہے



جس میں ریسکیو ۱۱۲۲ کی جو گاڑی مریض لاتی ہے اس کو اس میں داخل کیا جاتا ہے اور جب اس کی حالت نارمل ہو جاتی ہے تو اس کو دوسرے وارڈز میں شفٹ کیا جاتا ہے



اس میں ایکسرے مشین بھی ہے اور اس ہسپتال میں مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے اس ہسپتال کی تقریبا بیس سے زیادہ ایمولینس ہیں جو مریضوں کو مفت گھر چھوڑ کر آتی ہیں اس کے اندر نشتر میڈیکل کالج بھی ہے جس میں ڈاکٹرز طلبا اور طلبات کو مریضوں کے بارے میں اور بیماریوں کے بارے میں بتاتے ہیں  



اس چوک کے مغرب میں سندھ باد ہوٹل کے بعد طارق چوک ہے یہ چوک ابدالی مسجد کی طرف سے آنیوالی سڑک اور نشتر چوک کی سڑک کو آپس میں ملاتی ہے اس سے ٹھوڑآ سا آگے ملتان ہائیکورٹ چوک ہے اس چوک کی خوبصورتی کو ملتان کے ایک عظیم ہستی میاں محمد علی جو کہ واپڈا میں ایکسین ہیں




About the author

160