کن کن چیزوں میں لڑکیاں بہتر ہیں لڑکوں سے ؟

Posted on at


لڑکی یعنی عورت ،عورت کو ہر شعبے میں لڑکوں یعنی مرد،سے کمتر ہی سمجھہ جاتا رہا ہے لڑکی ایک بیٹی ہے جو کہ ماں باپ کا سر فخر سے بلند کر سکتی ہے  ان کی دیکھ بھال لڑکوں سے اچھے طریقہ سے کر سکتی ہے عورت ہی وہ طاقت ہے جو کہ مرد پیچھے ہوتی ہے کہا جاتا ہے کہ ایک اچھی عورت ،نیک بیوی ہی ایک خاوند کی کامیابی کا سبب بنتی ہے اور بنتی چلی آ رہی ہے 


لڑکیاں لڑکوں سے اس لئے بھی اچھی ہیں کیوں کہ لڑکیاں اپنے گھر کا سارا کام خود کرتی ہیں اور کھانا پکانا ،کپڑے دھونا،استری کرنا برتن دھونا یہ سب گھر کے کام لڑکیاں خود کرتی ہیں جب کہ لڑکے اکثر اپنے کام میں کام چوری کرتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے وہ نکمے نٹ کھٹو کہلاتے ہیں 


لڑکے بہت سی چیزوں میں نکھرے بھی کرتے ہیں جیسا کہ اکثر گھروں میں ہوتا ہے اگر ان کے لئے سالن اچھا نہ پکا ہوا ہو یا ان کی مرضی کی چیز نہ پکی ہوئی ہو تو وہ غصہ سے لال،پیلے ہو جاتے ہیں اور بعض لڑکے تو گھر کے برتن بھی توڑتے رہتے ہیں اور گھر والوں کے لئے پریشانی کا سبب بنتے ہیں جب کہ لڑکیاں ان کاموں میں صبر اور حوصلے سے کام لیتی ہیں اور گھر کی عزت کا خیال بھی رکھتی ہیں انھیں جو کچھ بھی ملتا ہے وہ اسے ہنسی خوشی کھا لیتی ہیں اور اللہ کا شکر ادا کرتی ہیں 


سکول کی بات کی جائے تو سکولوں میں زیادہ تر اچھے نمبر لے کر لڑکیاں ہی پاس ہوتی ہیں اور اپنے ملک کا اپنے سکول کا اپنے اساتذہ کا بھی نام روشن کرتی ہیں جب کہ لڑکے سارا دن کھیل میں گزار دیتے ہیں اور پڑھتے ہی نہیں اور زیادہ تر لڑکے تو آوارہ پن بھی کرتے ہیں جیسا کہ کسی لڑکی کو چھیڑتے ہیں یا گلی،محلے میں ان کی کسی نہ کسی سے ان بن لگی ہی رہتی ہے اور پڑھائی پر تو بلکل بھی توجہ نہیں دیتے اور آخر میں نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے سکول،اپنے اساتذہ، اور ملک کا نام بھی بدنام کرتے ہیں لڑکیاں اپنے گھروں میں ہی ہوتی ہیں اور وہ اچھے سے پڑھتی بھی ہیں اور اپنے گھروں کے کام بھی کرتی ہیں اور اپنے ملک کا نام بھی روشن کرتی ہیں 


میاں اور بیوی جب ایک لڑکی کا نکاح کسی کے ساتھ ہو جاتا ہے تو وہ لڑکی اسے پوری طرح سے اپنا مزاجی خدا ماں لیتی ہے اور اسی کی خوشی میں خوش اور غم میں غمگین ہوتی ہے لیکن لڑکے یعنی میاں اپنی مرضی کے مالک ہوتے ہیں اور بعض شوہر تو ایسے ہوتے ہیں جو کہ بیوی کو اپنا غلام بنا کر رکھتے ہیں اور ان ماننا یہی ہوتا ہے کہ بیوی جو کہ کسی کی بیٹی ہے کسی کی بھن ہے جو اب اس کی بیوی ہے اس کی کوئی حیثیت ہی نہیں سواۓ ایک غلام کے اور آگے جا کر یہی چیزیں ان دونوں میں علیحدگی پیدا کر دیتی ہیں  اسلام میں میاں ہو یا بیوی دونوں کے ہی برابر حقوق ہیں لیکن ہمارے معاشرے میں بیوی کو وہ مقام نہیں دیا جاتا جس کی کہ وہ حقدار ہے 


آج میں نے جو آرٹیکل لکھا ہے وہ لڑکوں اور لڑکیوں پر ہے اگر آپ کو یہ آرٹیکل پسند آیا ہے تو کمنٹس میں ضرور بتایئے گا تا کہ میں آگے بھی اسی طرح سے آرٹیکل لکھ سکوں 

 

 


About the author

ha43mnakhan

My name is hamna khan

Subscribe 0
160