میک اپ

Posted on at


پہلے دور میں میک اپ کو اتنی احمیت نہی دی جاتی تھی لوگ جب شادی بیاہ پر جانے کے
لیے تیار ہوتے تھے تو صرف سرما لالی اور لپسٹک لگاتے تھےپہلے زمانے میں شیشہ
نہیں ہوا کرتا تھا لڑکیاں اور عورتین میک اپ کرنے کے لیے سٹیل کا کوئی برتن لیتیں
پھر اس میں پانی ڈال لیتیں اس سے برتن میں بہت صاف عکس دکھائی دیتا اس طرح
سٹیل کے برتن سے شیشے کا کام لیا جاتا تھا اسی برتن میں دیکھ کر خواتین اور لڑکیاں
گالوں پر لالی انکھوں میں سرما اور آنکھوں پر لالی لگاتیں پرانے زمانے میں بس
اتنا ہی میک اپ ہوا کرتا تھا پھر آہستہ آہستہ جیسے سائنس نے اور چیزوں میں ترقی
کر لی میک اپ نے بھی جدت اختیار کر لی اور آئی شیڈ لائنر اور بلش آن وغیرہ اس طرح کی
بے شمار چیزیں آنا شروع ہو گئیں آج کے دور میں لوگ ان بےشمار چیزوں کا استعمال
کر کے اپنے حسن کو چار چاند لگانے کی کوشش کرتے ہیں اب تو لڑکیاں اور خواتین
ہروقت پارلر پر جا کرایک دوسرے سے زیادہ خوبصورت آنے کوشش میں رہتی ہیں
مگر وہ یہ نہیں جانتیں کہ میک اپ کی ان تمام اشیا کا بے جا استعمال ان کی جلد کے لیے
کتنا نقصان دہ ہے اور وہ محظ دو تین گھنٹے خوبصورت نظر آنے کے لیے اپنا کتنا نقصان کر رہی
ھیں اور اپنے حقیقی حسن کو ختم کر رہی ہیں اور بعض خواتین جو مہنگا میک اپ
نہیں خرید سکتیں وہ سستہ میک اپ استعمال کرتین ہیں جو کہ جلد کی بہت ساری موزی
بیماریوں کا باعث بنتا ہے



About the author

lukee

i m a bussiness man

Subscribe 0
160