پہلے دور کی مہندی اور مہندی کے نام پرکیمیکل حصہ اول
مہندی کا پودا ہوتا ہے اس کے پتوں کو پیس کر جو پاؤڈر تیار ہوتا ہے وہ مہندی کہلاتا ہے پہلے دور کی مہندی میں اور اب کی مہندی میں زمین آسمان کا فرق ہے پہلے مہندی کھلی ملتی تھی اور وہی لوگ تیار کر کے ہاتھوں اورپاؤں پر لگاتے تھے اور وہی سر پر لگاتے تھے اور یہ سب کچھ گھر پر ہی تیار کیا جاتا تھا۔
اب ایسا نہیں ہے اب تھوڑی سی مقدار مہندی میں کیمیکل ملا کر تیار کیا جاتا ہے اور پھر اسے ہاتھوں پاؤں اور سے پر لگاتے ہیں ہاتھوں پاؤں پر مہندی لگانے کے لیے مہندی کون میں دستیاب ہے اور سر پر لگانے کے لیے علیحدہ ہوتی ہے جو کچھ دیر سر پر لگانے سے بالوں کو الگ الگ رنگ دیتی ہے۔
پہلے دور میں جب لڑکی کی شادی ہوتی تھی تو گھر کے بزرگ یعنی نانی دادی ابٹن اور مہندی گھر پر تیار کرتی تھیں اوروہی لڑکی کو لگائی جاتی تھی پھرآہستہ آہستہ مہندی بازاروں میں آئی اور لوگوں کی ڈیمائنڈ پر کہ زیادہ رنگ چڑھے اورجو جلدی رنگ چڑھائے وہ ہی مہندی چائیے اب صرف نام کی ہی مہندی رہ گئی ہے اور سارے کا سارا کیمیکل ہوتا ہے اور لوگ بڑے خوش ہوتے ہیں کہ ان کے ہاتھوں اور پاؤں پر بڑا تیز مہندی کا رنگ چڑھا ہے اور بڑی جلدی وقت میں چڑھا ہے اور ایک دوسرے کو بھی کہتے ہیں کہ فلاں نام سے جو مہندی ہے وہ لو وہ بڑی جلدی اور تیز رنگ چڑھاتی ہے۔
لیکن لوگ یہ نہیں جاتنے کہ اس کا کتنا نقصان ہے ہاتھوں پاؤں کے لیے کتنا نقصان دہ ثابت ہوتا ہے مہندی کے نام سے مجھے ایک واقعہ یاد آیا جو بڑا پریشان کن ثابت ہوا لیکن لوگوں نے اس سے کچھ دیر ہی سبق حاصل کیا اور بعد میں بھول گئے کہ اس سے کتنی پریشانی اٹھانی پڑی۔